بُرج میزان کی مشہور شخصیات
مہاتما گاندھی
پورا نام موہن داس کرم چند گاندھی ہے، انڈیا کے بابائے قوم ہیں۔ انڈیا میں باپو کے نام سے بھی مشہور ہیں کیونکہ پورا انڈیا انکو اپنا باپ مانتا ہے۔ بھارت کی آزادی اور وہاں امن قائم کرنے کیلئے گاندھی صاحب نے ہر ممکن کوشش کی۔ گاندھی صاحب 21 دن تک بغیر کھائے پیئے رہ لیتے تھے اور انکے یہ ورت کئی کئی دن تک چلا کرتے تھے۔ ایسا وہ روحانی پاکیزگی حاصل کرنےکے لیے بھی کرتے اور بطور احتجاج بھی کرتے تھے۔ 13 سال کی عمر میں ہی انکی شادی کروا دی گئی تھی اور یہ 4 لڑکوں کے باپ بھی بنے۔ گاندھی نے برٹش حکومت کی ہمیشہ مخالفت کی اور انڈیا کی آزادی کی تحریک چلائی۔ تبھی 1944 میں انھیں انکی بیوی کیساتھ قید میں رکھا گیا اور قید میں ہی انکی بیوی کی وفات بھی ہوگئی۔
تاریخ کے یہ عظیم انسان لندن میں لاء پڑھتے ہوئے اپنی بری لکھائی کیوجہ سے مشہور تھے ۔لیکن کسے پتا تھا کہ ایک دن یہ بھارت کی تاریخ بدل کر رکھ دینگے۔ یہ با ہمت انسان نہایت سادہ زندگی بسر کرتے۔ کھانے میں زیادہ تر پھل کھاتے اور وہ بھی سستے مثلاً کیلے، کجھور، مونگ پھلی، زیتون کا تیل وغیرہ۔ دھوتی اور شلوار کو بطور لباس استعمال کرتے اور ان کا کپڑا بذات خود چرخے پر بُنتے۔ایک دن میں 18 کلومیٹر پیدل چلا کرتے تھے ۔ انکی ہمت اور حوصلہ بے مثال تھا ۔ انکو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ایپل کمپنی کے بانی سٹیو جابز نے انکے جیسی گول عینک پہنی۔ سٹیو انکی شخصیت سے بہت متاثر ہیں۔
گاندھی صاحب ساری زندگی امن اور عدم تشدد کے لیے کوشاں رہے، لیکن قدرت کی ستم ظریفی دیکھئے کہ ان کی وفات گولی لگنے سے ہوئی ، جو کہ ایک ہندو انتہا پسند نے ان پر چلائی تھی۔ اس ہندو کا یہ خیال تھا کہ گاندھی پاکستان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ حالانکہ حقیقت یہ تھی کہ گاندھی انڈیا کی انگریزوں سے آزادی تو چاہتے تھے لیکن انڈیا کی تقسیم کے خلاف تھے۔ دوسری طرف محمد علی جناح تھے جن کی کوششوں سے انگریز انڈیا کی تقسیم پر راضی ہو گئے۔
گاندھی جی کا یہ بیان بہت مشہور ہے کہ ۔۔۔ بہت سی وجوہات ہیں، جن کے لیے میں قتل ہونے کو تیار ہوں۔ لیکن ایک بھی وجہ ایسی نہیں ہے کہ جس کی خاطر میں قتل کرنے کے لیے تیار ہوجاؤں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا مہاتما گاندھی کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 2 اکتوبر 1869 (عمر 78 سال)۔ مقام: گجرات، انڈیا
برج میزان کے لوگوں کی بات کی جائے تو ان میں ہمدردی کا جذبہ عروج پر ہوتا ہے۔ یہ ہر وقت اور ہر کسی کیلئے ہمیشہ دستیاب رہتے ہیں۔ انصاف کے تقاضوں کو یہ لوگ پورا کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ اپنے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر یہ لو گ فیصلہ کرنے میں تھوڑے ڈگمگا جاتے ہیں ۔اگر اس پر قابو پا لیں تو ان سے بہتر کوئی نہیں۔
مہاتما گاندھی میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

 
 
مشہورمیزان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
روزویلٹ (امریکی صدر)
مارگریٹ تھیچر (برطانوی وزیراعظم)
انڈین صدر اور سائنسدان عبدالکلام
جلال الدین رومی
آسکر وائلڈ
سر سید احمد خان
مولانا مودودی
سائنسدان الفریڈ نوبل
سائنسدان نیل بوہر
 
مشہورمیزان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
مارگریٹ تھیچر (برطانوی وزیراعظم)
انڈین صدر اور سائنسدان عبدالکلام
روزویلٹ (امریکی صدر)
آسکر وائلڈ
جلال الدین رومی
سر سید احمد خان
مولانا مودودی
سائنسدان نیل بوہر
سائنسدان الفریڈ نوبل


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

امیر تیمور کا بُرج
امیر تیمور14 ویں صدی کا منگول فاتح تھا۔ یہ ایک بے رحم اور ظالم ترین شخص تھا، جسکا واحد مقصد اپنی سلطنت کو دوبارہ تعمیر کرنا تھا۔ تیمور نے ایک خاندان تیمورڈ قائم کیا لیکن یہ خاندان 17 ملین لوگوں کی زندگیوں کی قیمت پر تعمیر کیا گیا تھا۔ اس نے دنیا کی وسیع ترین امپائر کو فتح کیا۔ اسکی دہشت پورے ایشیا میں گونجتی تھی۔
مر جانے کے بعد بھی اسکی دہشت ویسی ہی ہے۔ مشہور تھا کہ جو کو ئی اسکا مقبرہ کھو لے گا اس پر قہر نازل ہو گا۔ لوگ یہ بھی کہتے تھے کہ قبر کھلنے کے تین دن بعد سب کچھ تباہ ہو جائے گا۔ لیکن 1942 ء میں اسکی قبر کو کھولا گیا تو پورا عجائب گھر گلاب اور کافور کی خوشبو سے مہکنے لگا۔ لوگوں نے اسے معجزہ سمجھا لیکن وہ صرف تیل کی خوشبو تھی جو اسکی لاش کو لگائے گئے تھے۔ تیمور کو شطرنج کھیلنا بہت پسند تھا اسکا خیال تھا کہ شطرنج سے اسے نئی نئی چالیں سوجھتی ہیں جنہیں جنگ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 9 اپریل 1336ء۔ مقام: کیش
آئیے ذرا امیر تیمور کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج حمل ہے۔ برج حمل کے لوگوں کا ذکر کیاجائے تویہ لوگ جرات مند اور پراعتماد ہوتے ہیں۔ یہ لو گ امید کا دامن کبھی بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ لیکن ان لوگوں کی طبیعت ذرا جارحانہ ہوتی ہے۔ اپنے موڈ کے مطابق چلتے ہیں اور عدم اطمینان رکھتے ہیں۔ انھیں خود پر کام کرنا چاہیئے۔
امیر تیمور میں یہ تمام خوبیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

 

آصف زرداری کا بُرج
یہ پاکستانی سیاست کے داؤ پیچ پر عبور رکھنے والے سیاست دان ہیں، جو صدر بھی رہ چکے ہیں۔ کسی زمانے میں سندھی کلچر سے تعلق رکھنے والے ایک گمنام سے نوجوان تھے لیکن بینظیر بھٹو سے شادی کے بعد انکا پس منظر ہی بدل گیا۔ یہ شادی پاکستانی روایات کے مطابق ہوئی اور ایک ارینج میرج تھی۔ یہ رشتہ زرداری کی سوتیلی والدہ ٹمی بخاری اور بیگم نصرت بھٹو نے طے کیا۔ اس وقت پاکستان میں جنرل ضیاالحق کی حکومت تھی۔ اس شادی کے چند ماہ بعد ہی جنرل ضیاالحق جہاز کے حادثے میں انتقال کر گئے۔ الیکشن کے بعد بینظیر بھٹو وزیراعظم بن گئیں تو زرداری صاحب کو پاکستان کا پہلا مرد ِاول بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔
زرداری کے والد ایک قبائلی سردار تھے اور بھٹو کے ابتدائی سیاسی ساتھیوں میں شامل تھے۔ کراچی کا ایک مشہور سینما بھی ان کی ملکیت تھا۔ بچپن میں آصف زرداری نے ایک فلم میں بطور چائلڈ سٹار کام بھی کیا۔ زرداری نے کراچی کے جس سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، اسی سکول سے پرویز مشرف اورسابق وزیراعظم شوکت عزیز نے بھی ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔ زرداری اوائل عمر سے ہی یاروں کے یار کے طور پر مشہور ہیں۔ زرداری کو باکسنگ اور پولو کھیلنے کا بہت شوق ہے۔ اسی باکسنگ کا شوق ان کی بیٹی بختاور کو بھی ہے۔ زرداری کی حفاظت کے لیے روزانہ کالے بکرے کا صدقہ دیا جاتا ہے، جس کا گوشت غریبوں میں بانٹ دیاجاتا ہے۔یہ سلسلہ ایک لمبے عرصے سے جاری ہے۔
زرداری صاحب پر کرپشن کے الزامات بھی لگے اور انہوں نے جیل میں گیارہ سال قید بھی کاٹی ہے، جہاں ان پر تشدد بھی ہوا۔ جس کے باعث وہ دماغی امراض کا شکار بھی ہوئے، لیکن اب ٹھیک ہیں۔ جیل میں بھی آصف زرداری خبروں کی زینت بنے رہے۔ کیونکہ انہوں نے قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی کام کیے، جن میں کھانے اور کپڑوں کی تقسیم اور غریب قیدیوں کی ضمانت کے لیے رقم کا بندوبست بھی شامل ہے۔ بالآخر زرداری کو تمام الزامات میں بری ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
بیوی کی وفات کے بعد لوگوں کی ہمدردیاں تو ملیں، لیکن ساتھ ووٹ بھی ملے اور صدر پاکستان بن گئے۔ اس عرصہ میں زرداری نے مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا۔ 2005 ء میں زرداری صاحب پاکستان کے دوسرے امیر ترین شخص تھے۔ بینظیر کی دولت کو انھوں نے غریب عوام تک پہنچانے کیلئے کئی ادارے بھی بنوائے ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا آصف زرداری کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 26 جولائی 1955 (عمر 62 سال)۔ مقام: کراچی
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج اسد ہے۔ برج اسد کے لوگوں میں نئی نئی چیزوں کیساتھ تجربہ کرنے کا جذبہ عروج پر ہوا کرتا ہے۔ یہ لوگ جو کام کرتے ہیں اس میں پوری توجہ اور لگن ڈال دیتے ہیں ۔ خوشیاں پھیلانے والے ہمدرد لوگ۔ البتہ مغرور اور خود غرض بھی ہوتے ہیں ۔ اگر ان خامیوں پر توجہ دیں اور انھیں بدلنے کی کوشش کریں تو بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔
آصف زرداری میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !