بُرج جدی کی مشہور شخصیات
طارق جمیل
مولانا طارق جمیل، پاکستان کے معروف ترین اسلامک سکالر ہیں۔ پوری دنیا میں تبلیغ کے ذریعے لوگوں کو اسلام کے راستے پر لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ پوری دنیا میں اسلام کو امن وامان اور عزت دینے والا دین ثابت کرنے میں طارق جمیل صاحب کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ہماری اور آپکی طرح یہ بھی ایک عام نوجوان تھے لیکن خدا جب کسی کومنتخب کر لیتا ہے تو انسا ن کے بس میں کچھ نہیں رہتا۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے ایف ایس سی پری میڈیکل کرنے کے بعد انھوں نے ایک تبلیغی جماعت کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا۔ گو کہ والدین نے لاہور ایم بی بی ایس کرنے بھیجا تھا لیکن انھوں نے سب کی مخالفت برداشت کی اور اپنا راستہ ہی بدل ڈالا۔ قرآن سیکھا، حدیث سیکھی، سنت پڑھی اور پھر لوگوں کو اپنی باتوں سے اسلام کی طرف لانے کی کوششیں شروع کر دیں۔
تبلیغ کے کام میں انکا ساتھ انکی باکمال آواز نے دیا، جسکی وجہ سے یہ دوسروں کے دل میں اپنی بات بخوبی اتار لیتے ہیں۔ طارق جمیل صاحب بہت سے لوگوں کی توبہ کی وجہ بن چکے ہیں خواہ وہ جنید جمشید ہو، وینا ملک ہو یا انضمام الحق۔ جیلوں میں جا کر بھی لوگوں کو سیدھے راستے پر آنے کی تلقین کرتے رہتے ہیں۔ انکی تقریروں کی خاص بات یہ ہے کہ لوگوں کو انکی زندگی سے ہی مثالیں دیتے ہیں جو کہ ہر شخص بہتر طریقے سے سمجھ پاتا ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 1 جنوری 1953ء (عمر65 سال)۔ مقام: میاں چنوں، پاکستان
آئیے ذرا طارق جمیل کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
برج جدی کے لوگ ایمان کی روشنی سے لبریز ہو تے ہیں۔ انھیں خود پر قابو ہوتا ہے اور ذمہ دار بھی ہوتے ہیں لیکن تھوڑے سے شرمیلے ہوتے ہیں۔ انھیں اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھنا چاہیئے۔
طارق جمیل صاحب میں یہ تمام اوصاف واضح ہیں۔

 
 
مشہورجدی شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
نواز شریف
باکسر محمد علی
ہریتک روشن
اے آر رحمان
احمد فراز
سائنسدان نیوٹن
سائنسدان سٹیفن ہاکنگ
مشہورجدی شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
نواز شریف
ہریتک روشن
باکسر محمد علی
احمد فراز
اے آر رحمان
سائنسدان نیوٹن
سائنسدان سٹیفن ہاکنگ


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

گلوکارہ شکیرا کا بُرج
شکیرا برِاعظم جنوبی امریکہ کے ملک کولمبیا کی پہلی سنگر ہیں جو کہ شہرت کے ساتویں آسمان پہ ہیں۔ انھوں نے بہت سے گانے گائے لیکن فٹ بال ورلڈ کپ کے موقع پر واکا واکا نے جو بلندی دی ، وہ بے مثال ہے۔ شکیرا کے نام کا مطلب شکر گزار ہے جو کہ انھیں خود بہت پسند ہے۔ کافی ساری زبانیں بول لیتی ہیں جیسے کہ عربی، فرنچ، انگریزی، اٹالین۔ انکی فیملی ہی اتنی بڑی ہے کہ سبھی سے کچھ نہ کچھ سیکھ لیا انھوں نے۔ دادی ماں سے بیلے ڈانس سیکھا ۔ ساتھ ہی ساتھ شکیرا نہایت ذہین بھی ہیں، انکا آئی کیو 140 ریکار ڈ کیا گیا ہے۔۔ ۔ جی بالکل ! 140۔ جبکہ ایک عام انسان کا آئی کیو 90 سے 110 کے درمیان ہوتا ہے۔شکیرا اگر پروفیسر یا سائنسدان ہوتیں تو بھی بہت ترقی کرتیں۔
13 سال کی عمر میں شکیرا نے اپنی آواز کا جادو پہلی بار بکھیرا ، جو تیس سال گزرنے کے بعد بھی ویسا ہی ہے۔ شکیرا کو ٹینس، گالف، باسکٹ بال اور سوئمنگ انتہائی پسند ہیں۔ کہیں بھی جانا ہو،انکا آل ٹائم فیورٹ کلر بلیک ہے ۔ اپنے تین کتوں سے انکو بہت لگاؤ ہے ۔ہر وقت انکے ساتھ رہنا پسند کرتی ہیں۔ انھیں چاکلیٹ ہر وقت اور ہر طرح کی پسند ہے۔ محبت ایک ہی شخص سے کی، جو کہ کافی ڈرامائی اظہار تھا ، فٹ بالر جیرارڈ کی طر ف سے، جسے شکیرا نے قبو ل بھی کیا۔ اب ان دونوں کے دو بچے ہیں اور بہت اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا شکیرا کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 2 فروری 1977 (عمر 41سال)۔ مقام: کولمبیا، جنوبی امریکہ
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج دلو ہے۔ برج دلو کے لوگ تر قی پسند ہوا کرتے ہیں ۔انھیں آگے بڑھتے رہنے کی تڑپ سونے ہی نہیں دیتی ۔ ان لوگوں میں بناوٹ نہیں ہوتی۔ جیسے اندر سے ہوتے ہیں، ویسے ہی باہر سے بھی ہوتے ہیں۔ کسی پہ انحصار کرنا انکی فطرت میں شامل نہیں ہے۔ انکی کمزوریوں میں جذباتی ہو جانا، اپنے غصے پہ قابو نہ کرنا اور ذرا سا بھی سمجھوتا نہ کرنا، شامل ہیں۔ اگر ان سب پہ کنٹرول ہو جائے تو یہ لوگ بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔
یہ تمام خصو صیات شکیرا میں موجود ہیں۔

 

اشفاق احمد کا بُرج
اشفاق احمد پاکستان کے نامور افسانہ نگار، ڈرامہ نگار اور نثر نگار ہیں۔ ادب کی دنیا میں انکی خدمات قابل ستائش ہیں۔ انکی تحریریں بھٹکے ہوئے انسانوں کیلئے بھی راہ راست کا سبب ہیں۔ انکے ڈرامے اور ناول ریڈیو اور ٹی وی دونوں ہی کی زینت بنے ہیں۔ ہجرت کے بعد پاکستان آگئے۔ ہجرت کے دوران اشفاق صاحب اعلان کرنے کا کام کرتے تھے اور اسی وجہ سے انھیں ریڈیو آزاد کشمیر میں نوکری دے دی گئی۔ انکی آواز اتنی اچھی تھی کہ لوگ بڑے شوق سے سنتے تھے۔
گورنمنٹ کالج لاہور میں اردو لٹریچر پڑھا۔ کالج میں بانو قدسیہ انکی کلاس فیلو تھی اور وہیں اشفاق صاحب نے فیصلہ کر لیا کہ عمر بھر کے ساتھ کیلئے بانو ہی چاہیئے۔ بانو بھی کہانیاں لکھتی تھی اور یہ بھی، دونوں کی جوڑی ایک دم فٹ تھی۔ اشفاق صاحب کو بانو کا دل جیتنے کیلئے کئی جتن کرنے پڑے، کیونکہ بانو عام لڑکیوں جیسی تو تھی نہیں۔
انہوں نے روم جا کروہاں کی یونیورسٹی میں بھی اردو پڑھائی۔ اٹلی میں اردو نیوز کاسٹر کی خدمات بھی انجام دیں۔ انکی خدمات کی وجہ سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ اشفاق احمد اب دنیا میں نہیں رہے، مگر ان کی تحریریں نوجوان نسل کیلئے آج بھی سبق آموز ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 22 اگست 1925ء۔ مقام: برٹش انڈیا
آئیے ذرا اشفاق احمد کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج اسد ہے۔ برج اسد کے لوگوں میں عام لوگوں سے زیادہ ہنر پائے جاتے ہیں یہ اپنی ذات کو جانچنے میں کمال رکھتے ہیں۔ انکا وقار ہر کام میں نظر آتا ہے جس کام میں ہاتھ ڈالتے ہیں اسے سونا کر دیتے ہیں۔ لیکن بس انکی تیزی انکے لیے پریشانیوں کا باعث بنتی ہے۔ اگر یہ جلد بازی چھوڑ دیں تو کیا ہی بات ہے۔
اشفاق ا حمد میں یہ تمام عادات نمایاں ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !