بُرج میزان کی مشہور شخصیات
نصرت فتح علی خان
اصل نام پرویز فتح علی خان تھا، لیکن ایک بزرگ نے ان کا نام پرویز سے بدل کر نصرت کروادیا اور کہا کہ ایک دن تم بہت بڑے قوال بنو گے۔ شہنشاہ قوالی کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ۔ انکا خاندان 600 سال سے قوالی کی روایت لیےچلا آرہا ہے۔ ان کے والد انہیں ڈاکٹر یا انجینئر بنانا چاہتے تھے، لیکن انہوں نے خاندانی کام کرنے کو ترجیح دی۔ خان صاحب کی آواز بہت مختلف تھی۔ یہ ہائی ووکلسٹ تھے اورکئی گھنٹوں تک گانے کی قابلیت رکھتے تھے۔ 16سال کی عمر میں ہی انھوں نے قوالیا ں پڑھنا شروع کر دی تھیں۔شروع میں دیہات اور درباروں میں جاکر قوالیاں پڑھتے تھے۔ انہوں نے دنیا بھر میں قوالی کو مقبول کروایا اور صوفیاء کا پیغام پھیلایا۔
انکی شادی اپنی چچا زاد سے ہوئی ، انکی ایک بیٹی ندا خان ہے۔ خان صاحب ایک بار سن کر ہی کسی کی صلاحیتوں کو بھانپ لیتے تھے تبھی انھو ں نے اپنے بھتیجے راحت فتح علی خان کا 3 سال کی عمر میں انتخاب کیا اور انھیں قوالی سکھانا شروع کی۔ نصرت فتح علی خان کی آواز نے قوالی سے لگاؤ نہ رکھنے والے طبقے کو بھی قوالی سننے پر مجبور کردیا۔ خان صاحب نے مغربی اور مشرقی میوزک کو یکجا کیا اور اسے نئے انداز میں پیش کیا۔انہیں امریکی یونیورسٹی میں میوزک پڑھانے کی دعوت بھی دی گئی۔ بولی وڈ کی چند فلموں میں بھی انھوں نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔
نصرت ایک بین الاقوامی سنگر بن چکے تھے۔انہیں پاکستان کا اثاثہ سمجھا جاتا تھا۔ عمر کے آخری حصے میں انکے جگر اور گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا ۔ انھوں نے لندن سے ٹرانس پلانٹ کرانے کا سوچا لیکن اسی دوران انکی موت ہوگئی۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 13اکتوبر1948 (عمر48 سال) ۔ مقام: فیصل آباد، پاکستان
آئیے ذرا نصرت فتح علی خان کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
برج میزان کے لوگ مدگار ہوتے ہیں ۔ ہر شخص سے شفقت سے پیش آتے ہیں۔ انکے اصول ہر کسی کیلئے یکساں ہوتے ہیں۔ یہ منصفانہ سوچ کے حامل ہوتے ہیں۔ لیکن انکی فیصلہ لینے کی طاقت ذرا کمزور ہوتی ہیں یہ الجھے رہتے ہیں۔ اختلاف رائے رکھنے سے بھی ڈرتے ہیں ۔ اگر یہ اپنے ڈر پر قابو پالیں تو انکی تمام مشکلات آسان ہو جائیں گی۔
نصرت فتح علی خان میں یہ تمام خوبیاں واضع ہیں۔

 
 
مشہورمیزان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
روزویلٹ (امریکی صدر)
مارگریٹ تھیچر (برطانوی وزیراعظم)
انڈین صدر اور سائنسدان عبدالکلام
جلال الدین رومی
آسکر وائلڈ
سر سید احمد خان
مولانا مودودی
سائنسدان الفریڈ نوبل
سائنسدان نیل بوہر
 
مشہورمیزان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
مارگریٹ تھیچر (برطانوی وزیراعظم)
انڈین صدر اور سائنسدان عبدالکلام
روزویلٹ (امریکی صدر)
آسکر وائلڈ
جلال الدین رومی
سر سید احمد خان
مولانا مودودی
سائنسدان نیل بوہر
سائنسدان الفریڈ نوبل


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

شاہد کپور کا بُرج
بولی وڈ کے بہت کیوٹ ہیروز میں شاہد کا شمار ہوتا ہے۔ اداکاری، ڈانسنگ اور خوبصورتی ۔۔۔ تینوں میں ہی انکا کوئی مقابلہ نہیں۔ بیک گراؤنڈ ڈانسر سے ہیرو تک کے سفر میں شاہد نے بہت مشکلات کا سامنا کیا ہے اور جب بھی انھیں وہ دن یاد آتے ہیں تو ہر زخم ہرا ہو جاتا ہے۔ لیکن وہ کہتے ہیں نہ کہ سونے کو کندن بننے سے پہلے جلنا پڑتا ہے۔ آپ یقین نہیں کریں گے لیکن شاہد 100 سے زائد دفعہ آڈیشن میں ریجیکٹ ہوئےلیکن پھر بھی انھوں نے ہمت نہ ہاری۔
سب کو یہی لگتا ہے کہ کرینہ کپور انکی پہلی محبت تھی لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ اس سے پہلے انکی زندگی میں ہرشتا بٹ تھی دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتاربھی تھے، لیکن پھر نہ جانے کیسے دور ہو گئے۔ انکا ایک چھپا ہوا ٹیلنٹ بھی ہے اور وہ یہ کہ ایئر کرافٹ یعنی جہاز اڑانا اچھے طریقے سے جانتے ہیں۔ 2015 میں ایک کالج کی لڑکی میرا راجپوت سے شادی کر کے اب یہ ایک بیٹی کے باپ بن چکے ہیں۔ میرا سے ان کی پہلی ملاقات ایک مذہبی اجتماع میں ہوئی تھی اور وہ شاہد سے 13 سال چھوٹی ہیں۔ ایک کتاب نے ان پر اتنا اثر ڈالا کہ یہ اب گوشت نہیں کھاتے۔ شاہدصاحب کو کتے انتہائی پسند ہیں ۔انھیں کتوں کیساتھ رہنا اتنا پسند ہیں کہ جب بھی وقت ملتا ہے کتوں کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیتے ہیں۔
شاہد کپور کی والدہ نیلما عظیم بھی ایکٹریس ہونے کے ساتھ ساتھ کلاسیکل ڈانسر بھی ہیں۔ بدقسمتی سے 3 سال کی عمر میں اس کے والدین میں طلاق ہو گئی تھی اور اس نےاپنی والدہ اور نانا نانی کے ساتھ رہنا شروع کر دیا۔ شاہد کپور کا شناختی کارڈ پر نام شاہد خطار ہے، خطار دراصل اس کے سوتیلے والد کا فیملی نام ہے۔ شاہد کی والدہ نے حال ہی میں کلاسیکل سنگر رضا علی خان سے تیسری شادی کی ہے۔ شاہد کے اپنے والد اور سوتیلی والدہ سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔ اس کی سوتیلی والدہ بھی ایکٹریس ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا شاہد کپور کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 25فروری 1981 (عمر 37سال)۔ مقام: نئی دلی، انڈیا
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج حوت ہے۔ برج حوت کے لوگوں کی جہاں بے شمار خوبیاں گنوائی جا سکتی ہیں جیسا کہ ہنر، عقل، جوش، جنون، شرافت وغیرہ۔ وہیں خوف اور حقیقت سے منہ پھیرنے والی عادات ان کے لیے پرابلم بھی پیدا کر سکتی ہیں۔ انھیں ان عادات پر قابو پانا چاہیے۔
شاہد کپور میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر موجودہیں۔

 

عاطف اسلم کا بُرج
موسیقی کی بات کی جائے تو پاک بھارت دونوں میں ہی عاطف کا کوئی مقابل نہیں۔ انکی جادوئی آواز نے سرحد کے پار جاکر اپنی پہچان بنائی۔ عاطف کے والدین نے تو انھیں ڈاکٹر بنا نا چاہا لیکن انھوں نے پنجاب کالج لاہور سے کمپیوٹر کی ڈگری حاصل کی۔ گاتے تو بچپن سے ہی تھے سکول کالج میں۔ اپنی پاکٹ منی جوڑ کر عاطف نے اپنا پہلا گانا ریکارڈ کیا ۔۔۔اور آج بھی انکو جب یہ بات یاد آتی ہے تو بہت خوش ہوتے ہیں۔ بالی وڈ میں ان کا پہلا گانا ۔۔۔وہ لمحے۔۔۔ بہت ہٹ ہوا۔ پاکستانی فلم ۔۔بول۔۔ میں کام بھی کر چکے ہیں۔
یہ کرکٹ کے دیوانے ہیں۔ جب یہ کلب میں کرکٹ سیکھا کرتے تھے، تو عمران خان انہیں خوب مشورے بھی دیتے۔ انکی خواہش تھی کہ پاکستان ٹیم کیلئے کھیلتے، لیکن قدرت نے باوجود سرتوڑ کوشش کے، موقع نہ دیا۔ گانے کے علاوہ تصویری خاکے بھی کافی اچھے بنا لیتے ہیں۔ عاطف کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کی آنکھوں میں دیکھ کر بھانپ لیتے ہیں کہ کو ن انکا دوست ہے اورکون نہیں۔ واہ! کاش یہ خوبی ہم میں بھی ہوتی۔ عاطف نے سارہ بھروانہ سے 2013ء میں شادی کی اور ایک بیٹے کے باپ بھی ہیں۔
بہت سے سینئر گلوکار، عاطف سے اس لیے بھی ناخوش ہیں کہ اس نے موسیقی کی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی۔ انڈیا کے گلوکار کنال گنجاوالا کو عاطف کی بالی وڈ میں بے پناہ شہرت پر غصہ تھا یا نہ جانے کیا تھا کہ وہ انکے پیچھے ہی پڑ گئے۔ اور عاطف کو بھارت سے نکلوانے کی کوششیں شروع کر دیں، لیکن خالی ہاتھ ہی رہے کنال صاحب۔ بہر حال جو بھی ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ عاطف اسلم انڈیا اور پاکستان کے نوجوانوں کے پسندیدہ سنگر ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا عاطف اسلم کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 12 مارچ 1983 (عمر 35سال)۔ مقام: وزیرآباد، پاکستان
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج حوت ہے۔ برج حوت کے لوگوں کے بارے یہ انکشافات ہیں کہ یہ لوگ جوشیلے، ہر فن مولا اور موسیقی کے شوقین ہوا کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ عقلمند بھی ہوتے ہیں۔ لیکن لوگ انکی اچھائی کاغلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر یہ لوگ محتاط رہیں تو انکو کسی بھی غلط صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
عاطف اسلم میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !