Dream and Spirit in Urdu

سچے خواب ہماری روح کا کرشمہ ہیں!
سچے خواب ہماری روح کا کرشمہ ہیں!
خوابوں کی اقسام
کچھ خواب عام نوعیت کے ہوتے ہیں مثلاً کبھی کبھی ہمیں خواب میں وہی کچھ نظر آتا ہے جو ہم دن بھر سوچتے رہتے ہیں۔اس کے علاوہ بعض اوقات ہماری کسی شدید خواہش یا احساس کی تکمیل نہیں ہوپاتی اور وہ ہمارے ذہن میں نقش ہوتا رہتاہے۔ پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ خواب میں ہمارا ذہن اُس خواہش یا احساس کی تکمیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض خواب سچے ہوتے ہیں، ان خوابوں میں ہماری روح ہمیں کوئی اطلاع فراہم کرتی ہے۔ ایسے خوابوں کے ذریعے ہمیں مستقبل میں ہونے والے واقعات کا بھی پتہ چل جاتا ہے اور بعض اوقات کسی ایسے دوست یا رشتہ دار سے بھی ملاقات ہوجاتی ہے جوکہ دنیا سے جا چکا ہو۔ اسکے علاوہ بعض اوقات ہمیں خواب میں کسی بڑے حادثے کی قبل از وقت اطلاع بھی اشاروں کے ذریعے مل جاتی ہے، ایسی صورت میں ہمیں فورا ًصدقہ کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ عبادت کرنی چاہئے ۔

روح کی اصلیت
سچے خوابوں کے دوران ہماری روح، جسم کو استعما ل کیے بغیر مختلف کام کرتی ہے۔ ہمارا جسم تو سویا ہوتا ہے مگر ہم وہ سار ے کام کررہے ہوتے ہیں جو ہم بیداری میں کرتے ہیں مثلاً کھانا پینا، چلنا، لوگوں سے باتیں کرنا، خوش ہونا، ڈرنا اور رونا وغیرہ۔
چونکہ یہ سارے کام ہماری روح کر رہی ہوتی ہے لہذا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس مادی دنیا کی طرح دوسری دنیا (جہاں سےہماری روح اس جسم میں آتی ہے اور جسم کی موت کے بعد واپس چلی جاتی ہے) میں بھی احساسات و جذبات کی تکمیل کے اسباب موجودہیں بلکہ وہاں تو زمان و مکاں (ٹائم اور سپیس) کی پابندی بھی نہیں ہے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے گاڑی یا روپے پیسے کی ضرورت نہیں پڑتی، بلکہ صرف ارادہ کرنا پڑتا ہے۔
مادی جسم کی اصلیت
جدید سائنس ثابت کر چکی ہےکہ انسانی جسم ہر سات سال کے بعد مکمل طور پر تبدیل ہو جاتا ہے۔ انسانی جسم کا ہر خلیہ کچھ عرصہ بعد مر جاتا ہے اور اسکی جگہ نیا خلیہ پیدا ہوجاتا ہے۔ (یہ بات نہایت دلچسپ ہےکہ کوئی شخص خواہ ستر سال کی عمر میں انتقال کرے،اس کا جو جسم سپردِ خاک کیا جاتا ہے،وہ بمشکل سات سال پہلے ہی اس دنیا میں آیا ہوتا ہے۔) انسان کے انتقال کے بعد جب روح جسم سے نکل جاتی ہے تواب اگر جسم کو سوئی چبھوئی جائے تو درد محسوس نہیں ہوتا۔ نیز مردہ جسم کے خلیوں سے نئے خلیے پیدا نہیں ہوتے اور وہ جسم گل سڑ کر مٹی بن جاتا ہے۔
لہذا ثابت ہوا کہ انسان حقیقت میں ایک روح ہے اور جسم اس کا عارضی لباس ہے۔ سارے جذبات و احساسات در اصل روح کے جذبات و احساسات ہوتے ہیں۔ یہ جسم اپنی مرضی سے نہ کچھ محسوس کر سکتا ہے اور نہ ہی کوئی کام کر سکتا ہے۔ہماری روح بیداری کی حالت میں اس جسم کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے روزمرہ کے تمام کام سر انجام دیتی ہے۔ جبکہ سچے خواب کے دوران ہماری روح جسم کو استعمال کیے بغیر تمام کام سر انجام دیتی ہے۔
خواب اشاروں اور علامتوں کی شکل میں کیوں نظر آتے ہیں؟
خواب اشاروں اور علامتوں کی شکل میں کیوں نظر آتے ہیں؟
ہمارا دماغ ہر شے کو شکل وصورت میں دیکھنے کا عادی ہے۔ خواب میں اسے روح کی طرف سے جو خبریں اور معلومات ملتی ہیں، انھیں بھی یہ تصویری فلم کی شکل میں دیکھتا ہے۔ اس فلم میں نظر آنے والے اشارے، مثالیں اور کردار، ہر شخص کی اپنی عقل اور فہم کے مطابق ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اگر ایک عام انسان خواب میں سانپ دیکھے تو اس کا مطلب دشمنی یا مصیبت ہے۔ لیکن سپیرا اپنے خواب میں سانپ دیکھے تو اس کا مطلب دوستی اور خوشی ہے۔
خواب نیند کے کس مرحلے میں آتے ہیں؟
خواب نیند کے کس مرحلے میں آتے ہیں؟
نیند کے مختلف مراحل ہیں۔ نیند کےجس مرحلے پر انسان خواب دیکھتا ہے، اسے Rapid Eye Movement - REMنیند کہتے ہیں۔ اس مرحلے میں آنکھیں بند ہونے کے باوجود آنکھوں کی پتلیاں تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ دماغ میں خواب کی عکس بندی فلمائی جا رہی ہے۔اس دوران دماغ کے حرام مغز میں ایک خاص کیمیائی مادہ (ایسی ٹائل کولین) خارج ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جو کہ حرام مغز میں پیدا ہونے والے سگنلز کو دماغ تک پہنچاتا ہے۔ پھر دماغ ان سگنلز کو ہمیں خواب کی شکل میں دکھاتا ہے۔
اس بات کی تصدیق کرنےکے لئے کہ ایسی ٹائل کولین ہی وہ کیمیائی مادہ ہے جسکے ذریعے خواب بنتے ہیں،سائنسدانوں نے بلی کے جسم میں یہ کیمیائی مادہ بذریعہ انجکشن داخل کیا تو بلی میں فوراً REM نیند کا مرحلہ شروع ہوگیا اور اسکی آنکھوں کی پتلیاں تیز تیز حرکت کرنے لگیں، جس سے ثابت ہوگیا کہ بلی خواب دیکھ رہی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق نیند کے دوران ہر دو گھنٹے بعد REMنیند کا مرحلہ آجاتا ہے۔ گویا ایک رات کی نیند میں یہ مرحلہ چار مرتبہ آتا ہے۔ پہلی بار ی میں اسکا دورانیہ کم ہوتا ہے جبکہ چوتھی باری یعنی بیدار ہونے سے ذرا پہلے اسکا دورانیہ لمبا یعنی 45 منٹ تک ہوتا ہے۔
ہمیں کچھ خواب یاد کیوں نہیں رہتے؟
ہمیں کچھ خواب یاد کیوں نہیں رہتے؟
اکثر لوگ صبح اٹھ کر یہ شکایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رات کو کوئی خواب دیکھا تھا مگر انہیں خواب یاد نہیں ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے خواب، REMنیند کی پہلی یا دوسری باری کے دوران دیکھا ہوتا ہے۔ چونکہ پہلی اور دوسری باری میںREM نیند کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے لہذا دماغ آپکے خواب کو محفوظ نہیں کرپاتا اور صبح اٹھنے پر وہ خواب یاد نہیں ہوتا۔ ہاں اگر یہ خواب دیکھنے کے دوران یا فوراً بعد آپ جاگ جائیں تو پھر خواب آپکو یاد رہےگا۔REMنیند کی تیسری اور بالخصوص چوتھی باری کادورانیہ لمبا یعنی 45 منٹ تک ہوتا ہے لہذا اس دوران دیکھےگئے خواب کو آپ کا دماغ محفوظ کرلیتا ہے اور جاگنے کے بعد ہمیں وہ خواب یاد رہتا ہے۔
آپ کو یہ جاننا دلچسپ لگے کا کہ REMنیند کی ہر باری (جوکہ 8 گھنٹے کی نیند کے دوران 4 مرتبہ آتی ہے) میں آپ کے دماغ کا دایاں حصہ جاگ پڑتا ہے اس حصہ کا تعلق کائناتی شعور(Universal Mind) سے ہے اور کائناتی شعور میں ماضی ،حال اور مستقبل کی تمام معلومات موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات آپ کوسچے خواب آتے ہیں،نیز خواب کے ذریعے مستقبل میں پیش آنے والے واقعات کا بھی پتہ چل جاتا ہے۔
دماغ کے دائیں حصے کے متعلق تو ہم نے جان لیا، اب ذرا بائیں حصے کی بات کرتے ہیں۔ بائیں حصے کا تعلق ہمارے اپنے ذاتی شعور (Personal Mind)سے ہے۔ اس میں ہماری اپنی یاداشت اور سیکھی ہوئی چیزیں سٹورہوتی رہتی ہیں۔ REMنیند کی تیسری اور بالخصوص چوتھی باری کادورانیہ چونکہ زیادہ ہوتا ہے لہذا اس دوران ہمارے دماغ کا یہ بایاں حصہ بھی جاگ پڑتا ہے جسکی وجہ سے یہ خواب کو اپنی یاداشت (میموری) میں محفوظ کرلیتا ہے اور صبح اٹھنے پر ہمیں خواب یاد رہتا ہے۔

 


 
 


اپنے تاثرات بیان کریں !