Urdu Totkay & Tips for Rice and Biryani

دالوں اور چاولوں کے لئے کارآمد ٹوٹکے
دالوں اور چاولوں کے لئے کارآمد ٹوٹکے
چنے یا دال گلانا
بعض اوقات چنے یا دال گلانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں آپ ایسا کریں کہ آدھا کپ دودھ سالن میں ڈال دیں۔ پندرہ منٹ بعد دال یا چنے گل چکے ہوں گے۔ اگر تھوڑی سی کسر رہ گئی ہو تو پانچ منٹ مزید دے سکتی ہیں۔
ایک اور طریقہ یہ ہے کہ تربوز کے چھلکے سکھا کر انہیں پیس کر محفوظ رکھ لیں۔ دالیں گلانے کے لیے ان میں سوڈا بائی کاربونیٹ ڈالنے کی بجائے تربوز کے چھلکوں کا پاؤڈر استعمال کریں۔ یہ نہ صرف مفید ثابت ہونگے بلکہ ہر قسم کے مضرات سے بھی پاک ہونگے۔
بچی ہوئی دال کا لذیز سوپ بنانا
اگر پکی ہوئی دال بچ جائے تو اسے فریج میں رکھنے کی بجائے اس کا بہت لذیذ سوپ بنایا جاسکتا ہے۔ گرینڈر مشین میں اسے اچھی طرح بلینڈ کرلیں ۔ کڑاہی یا کھلے منہ کے برتن میں حسب ضرورت کڑتی ہوئی پیاز ڈال کر فرائی کرلیں یہاں تک کہ وہ ہلکی براؤن ہوجائے۔ اب دال کا تیار شدہ پیسٹ اس میں ڈال دیں۔ حسب ضرورت پانی ڈال کر ایک دو ابال آنے دیں۔ آپ کا لذید سوپ تیار ہے۔
چاولوں کا سائز بڑا کرنا
دال یا چاول اگر سادہ پانی سے دھوکر نیم گرم پانی میں بھگو دئیے جائیں تو کچھ دیر بعد بھیگ کر کافی بڑے سائز کے ہوجاتے ہیں۔ انہیں پتیلی میں ڈالتے وقت یہ خیال ہونا چاہئے کہ پتیلی کا پانی ابلتا ہوا ہو۔ جب دال یا چاول پک کر تیار ہوجائیں گے تو مکمل طور پر کھل کر بڑے سائز کے ہوجائیں گے اور دیکھنے میں بھی خوشنما لگیں گے۔

چاولوں کے وٹامن ضائع ہونے سے بچانا
چاولوں کے وٹامن ضائع ہونے سے بچانا
چاولوں کو دھونے سے جب مٹی نکل جائے تو آخر میں پانی کوچاولوں میں ہی رہنے دیں۔ جب چاول پکانے شروع کردیں تو یہی پانی چاولوں والے برتن میں ڈال دیں۔ اس طرح چاولوں کے وٹامن ضائع نہیں ہوں گے۔
چاول جڑنے سے بچائیں
اگر آپ سے ذرا سی چوک ہوگئی تو سمجھ لیجئے کہ چاول تو پک ہی جائیں گے مگر وہ یا تو ٹوٹ جائیں گے یا پھر آپس میں جڑ کر حلوہ بن جائیں گے۔ اگر آپ چاہتی ہیں کہ چاول پکنے کے بعد کھلے کھلے اور نکھرے ہوئے نظر آئیں تو چاول ڈالنےکے تھوڑی دیر بعد ان میں لیموں کے قطرے بھی ڈال دیں۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ چاول ابالنے کے بعد پانی نکالنے سے پہلے ایک چمچہ لیموں کا رس یا سرکہ ڈال کر ہلا دیں اور پھر پانی نکال لیں۔ اس طرح چاول نہ جڑیں گے۔ چاولوں کو جڑنے سے بچانے کے لیے ان میں تھوڑا ساگھی بھی شامل کریں۔
عمدہ بریانی کی نشانی یہ ہے کہ چاول کے دانے الگ الگ دکھائی دیں، لیکن عموماً چاول آپس میں چپک کر حلوہ بن جاتے ہیں۔ اس خامی سے بچنے کے لیے چاول ابالنے سے پہلے پانی میں دو یا تین چھوٹے ثابت پیاز ڈال دیں اور تھوڑا سا لیموں کا رس نچوڑ دیں۔ اس سے چاول کبھی بھی نہیں چپکے گا، اور ہمیشہ الگ رہے گا۔ تہہ بچھاتے ہوئے ان پیازوں کو نکال لیں۔
بریانی نہ جلے
خواتین اکثر بھول جاتی ہیں اور لمحہ بھر میں بریانی برتن کی تہہ میں لگ جاتی ہے۔ اس کا آسان حل یہ ہے کہ بریانی پکاتے وقت دیگچی کی تہہ میں تیز پات(Bay Leaf) کی تہہ بچھا دیں۔ اس طرح آنچ مناسب طور پر بریانی کو پکائے گی اور بریانی نہ صرف جلنے سے محفوظ رہے گی بلکہ اس کی لذت بھی زیادہ ہوگی۔
چاولوں میں پانی کا اندازہ
اگر آپ کو چاولوں میں پانی ڈالنے کا صحیح اندازہ نہیں ہے تو یہ ترکیب استعمال کریں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ چاول ہمیشہ کھلی دیگچی میں پکائیں، اور دوسرا یہ کہ جب چاولوں میں پانی ڈالنے لگیں تو اپنے دائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی کو چاولوں پر ٹکا دیں اور دوسرے ہاتھ سے پانی ڈالنا شروع کریں۔ جب شہادت والی انگلی کی پہلی پور پانی میں ڈوب جائے تو پانی ڈالنا بند کردیں۔
پکے چاولوں کی رنگت سفید کرنا
چاول تازہ تازہ پکائے جائیں تو ان کی رنگت صحیح دکھائی دیتی ہے لیکن کچھ دیر رکھنے کے بعد ان کی رنگت سرخی مائل پڑ جاتی ہے۔ ان کی سفیدی اور تازگی برقرار رکھنے کے لیے تازہ پکے ہوئے چاولوں پر آدھے لیموں کا رس نچوڑ دیں۔ اس سے ان کا ذائقہ بھی مزیدار ہوگا اور رنگت بھی نکھرے گی۔
چاولوں کو دم دینا
چاولوں کو نرم کرنے کے لیے دم دینے سے پہلے سوتی کپڑا یا اخباری کاغذگیلا کرکے ڈھکنے کے ساتھ چپکا دیں۔ چاولوں کو دم دیتے وقت اگر یہ خیال آجائے کہ چاول بہت زیادہ نرم نہ ہوجائیں تو ڈھکن پر خشک اخباری کاغذ یا خشک سوتی کپڑارکھ دیں۔ زائد نمی جذب ہوجائے گی۔
نئے چاول چپکنے سے بچانا
بعض اوقات کسی مجبوری کے تحت نئے چاول پکانے پڑ جاتے ہیں، جوکہ پکنے کے بعد چپک جاتے ہیں۔ اس طریقہ پر عمل کرکے آپ نئے چاولوں سے پرانے چاولوں کے نتائج حاصل کرسکتی ہیں۔ نئے چاولوں کو سادہ پانی سے دھونے کے بعد ایک بار گرم پانی میں بھگو دیں، جب یہ پانی ٹھنڈا ہوجائے تواسے نکال دیں اور نئے پانی میں چاول پکا لیں۔ چاول بہترین پکیں گے۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ چاولوں کونمک لگا کر کچھ دیر رکھنے کے بعد پکانا چاہئے۔
جلے ہوئے چاولوں کی بو ختم کرنا
اگر چاول نیچے سے لگ جائیں اور جلنے کے بعد ان میں سے جلنے کی بو آئے تو چار ڈبل روٹی کے توس چاولوں کے اوپر پھیلا کر ڈال دیں اور آدھی پیالی دودھ ڈال دیں۔ اب اسے دس منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں۔ اس طرح آپ کی محنت ضائع نہ جائے گی۔

باسی چاول بالکل تازہ کرنا
اگر آپ یہ چاہتی ہیں کہ گزشتہ روز کے پکے ہوئے چاول دوسرے دن بھی تازہ لگیں تو آپ ان چاولوں کو فریج میں رکھ لیجئے۔ جب دوبارہ چاول پکانے کا اردہ بنے تو ان باسی چاولوں کو تازہ چاولوں میں اس وقت ملا دیں جب تازہ چاول پکے ہوئے ہوں۔ کچھ دیر کے لیے ابالیں۔ باسی چاول بالکل تازہ پکے ہوئے چاولوں کا ذائقہ دیں گے۔
باسی چاولوں سے کباب تیار کیجیئے
باسی چاولوں میں تھوڑا سا نمک اور زیرہ ملا کر پیس لیں۔ قیمہ بھون کر ہر ی مرچ اور ہرا دھنیہ حسب ذائقہ ملا کر چاولوں کے درمیان رکھ کر لمبوترے کباب کی طرح کھلے گھی میں تلیں۔ مزے دار کباب تیار ہوجائیں گے۔
باسی چاول سکھا کرمحفوظ کیجیئے
چاول پکانے کے بعد بچ جائیں تو انہیں ضائع نہ کریں بلکہ کسی کھلے برتن میں پھیلا کر دھوپ میں سکھا لیں۔ پھر کسی برتن میں بند کرکے رکھ دیں۔ جب مہمان وغیرہ آئیں تو انہیں چائے کے ساتھ پیش کرنے سے پہلے تھوڑے تیل میں تل لیں۔ اور اس پر چاٹ کا مصالحہ ڈال کر پیش کریں۔
چاولوں کے ذائقہ دار پاپڑ
چاول ابالنے کے بعد جو پانی بچ رہتا ہے اسے پچ یا پچھ کہا جاتا ہے، یہ صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کے استعمال کے لئے ذیل میں ایک نہایت دلچسپ اور عمدہ ترکیب پیش ہے۔جس پانی میں چاول ابالے گئے ہوں اسے پھینکنے کی بجائے اس پچ میں حسب ذائقہ نمک ملا کر اسے سیدھی پلیٹ میں ڈالیں اور دھوپ میں محفوظ جگہ پر رکھ کر خشک کریں۔ جب پچ خشک ہوجائے تو اسے نرمی سے پلیٹ پر سے اتار لیجئے۔ آپ کے پاس چاولوں کے عمدہ اور کرکرے پاپڑ تیار ہیں۔ گرما گرم تیل میں ڈال کر انہیں تلیں اور چاٹ مصالحہ ڈال کر نوش فرمائیں۔
چاولوں کی بڑیاں بنایئے
چاول ابال کر تھوڑا سا پانی، سفید زیرہ، نمک، مرچ حسب ذائقہ شامل کرکے ملیدہ بنا لیں۔ اب کسی ٹرے میں گھی لگا کر ہاتھ سے پسندیدہ سائز کی بڑیاں (پنجابی وڑیاں) بنائیں۔ چند دن دھوپ میں سکھا کر گھی میں تل لیں۔
سٹور چاولوں کو کیڑے سے بچانا
عموماً بازاری چاول ناقص یا پھر بہت مہنگے پڑتے ہیں۔ ایسے میں فصل کٹنے پر زیادہ چاول خرید لیے جائیں تو وہ سستے پڑتے ہیں۔ لیکن انہیں سٹور کیا جائے تو چند دن بعد وہاں سسریوں اور کیڑوں کی ظفر موج دکھائی دیتی ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ چند جوئے لہسن کے چھیل کرچاولوں میں ڈالیں اور چاول والے برتن کا منہ بند کردیں۔ اس سے نہ صرف چاول کیڑوں سے محفوظ رہیں گے بلکہ چاولوں میں سے ایک اچھی خوشبو بھی آئے گی۔
مسور کی دال کو کیڑے سے بچانا
گھروں میں سٹور کی ہوئی مسور کی دال کوکچھ عرصہ بعد کیڑا لگ جاتا ہے۔ لیکن اگر اس کے مرتبان یا ڈبے وغیرہ کے گرد تھوڑا سا سرسوں کا تیل ڈال دیا جائے تو دال کیڑا لگنے سے محفوظ ہوجاتی ہے۔

 


 
 


اپنے تاثرات بیان کریں !