آپ کا مہینہ کیسا گزرے گا؟

آپ ٹینشن سے گھبرائیں نہیں،بلکہ اسے اپنے فائدے کے لئے استعمال کریں۔زندگی میں کچھ کرنے کے قابل رہنے کے لئےایک حد تک ذہنی دباؤ ضروری ہے،کیونکہ یہ ذہنی دباؤ ہی ہے جو انسان کو مختلف کام کرنے کی تحریک دیتا ہے۔ورنہ انسان ہر وقت سستی کا شکار رہے۔سوچیں کہ اس دباؤ کوآپ کسطرح کسی مثبت کام کے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔
آپ کو دوسروں میں بہت سی خامیاں نظر آتی ہیں،لیکن اُن پر تنقید کر کے اپنی توانائیاں ضائع نہ کریں۔آپ کو چاہیے کہ خود کو بہتر بنانے میں اتنے مصروف ہو جائیں کہ آپ کے پاس دوسروں پر تنقید کرنے کا وقت ہی نہ بچے۔آپ کو کسی سے الجھنے کی ضرورت نہیں،بس سکون سے آگے بڑھتے رہیں۔
اپنے غصے کو کنٹرول میں رکھیں۔ٹھنڈے دل و دماغ سے صورتحال کا تجزیہ کریں۔غصے کی حالت میں اندھا دھند کیا گیا ایکشن بعد میں آپ کے لئے پچھتاوے کا باعث بن سکتا ہے۔جبکہ نارمل حالت میں کیا گیا عمل اس سے کئی درجہ بہتر ہے،کیونکہ یہ عقل کے زیرِ تابع ہوگا،اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کرکیا گیا ہو گا۔
آپ کو سب سے زیادہ پیار زندگی سے ہے۔لیکن کیا زندگی ہی وہ شے نہیں ہے جسے آپ بُری طرح ضائع کر رہے ہیں۔کیا آپ کی زندگی میں کچھ ایسا ہے جس پر آپ فخر کر سکیں،کیا آئندہ اس بات کا امکان ہے کہ آپ کوئی قابلِ فخر کام کریں گے۔سب کی طرح آپ بھی خدا کا ایک بہترین شاہکار ہیں۔اچھے اور قابل تعریف کاموں کی فہرست بنا لیجئے،اورآج سے ہی ان کاموں کو کرنا شروع کر دیجئے۔
کامیابی کسی عمل کوصرف ایک بار کرلینے سے حاصل نہیں ہوتی،بلکہ اُس عمل کو روزانہ دہرانے سےحاصل ہوتی ہے۔آپ میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ آپ اپنی زندگی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے مستقل مزاجی سےکام کر سکتے ہیں،بشرطیکہ آپ اس کی نیت کر لیں۔
ماں باپ کو اہمیت دیں۔والدین جتنے مرضی بوڑھے ہو جائیں،گھر کا سب سے مضبوط ستون والدین ہی ہوتے ہیں۔
کوئی ایسی کتاب جس کی آپ نےکبھی تعریف سُنی ہو،اُسے خریدلیں یا کسی سے اُدھار لے لیں۔اس کتاب کا مطالعہ آپ کو لطف دے گا۔فیملی یا دوستوں کے ساتھ منتخب مواد کوشیئر کریں۔سب آپ کے انتخاب کی تعریف کریں گے۔


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

جنید جمشید کا بُرج
پاکستان کے مشہور ترین لوگوں میں جنید جمشید کا شمار ہوتا ہے۔ 1990 کے یہ قابل ترین پاپ سٹار ہیں جنکے نغمے ہر زبان پر ہوا کرتے تھے۔ انکا نغمہ "دل دل پاکستان" دنیا کے ٹاپ ٹین گانوں میں شامل ہوا لیکن 2001 ء میں انکی زندگی نے پلٹا کھایا اور جنید نے میوزک کی دنیا کو خیر آباد کہہ ڈالا۔ اس وقت جب دنیا انکے قدموں میں تھی، جب پیپسی جیسی بڑی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیز انکے میوزک کی طلبگار تھیں، انھوں نے سب کچھ چھوڑ کر تبلیغی جماعت سے نا طہ جوڑ لیا اور پاپ میوزک چھوڑ کر نعت خوانی کی طرف آگئے۔ سب کیلئے یہ کافی حیران کن بات تھی لیکن انھوں نے ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنا قبول کیا لیکن میوزک کی طرف واپس جانا نہیں۔ معاشی حالات بہتر کرنے کے لیے انہوں نے جنید جمشید نام سے بوتیک قائم کر لی جس کی برانچیں ملک بھر میں ہیں۔ اس کے علاوہ مذہبی ٹی وی پروگراموں میں کمپئیرنگ بھی شروع کر دی۔
جنید بچپن سے اپنے والد کی طرح فائٹر پائلٹ بننا چاہتے تھے لیکن انکی نظر کمزور ہونے کیوجہ سے ان کی یہ خواہش ادھوری رہی۔ انہوں نے انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور سے مکینیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ جنید کی زندگی پر شعیب منصور نے فلم بھی بنائی "خدا کے لئے"۔ انھیں فلم میں لیڈ رول کی آفر بھی کی گئی لیکن جنید دوبارہ شوبز کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے۔ لوگ انکی داڑھی کے بارے میں سوال کرتے تھے لیکن انکا یہی جواب تھا کہ جس طرح کلین شیو آپکی اپنی چوائس ہے اسی طرح یہ میر ی ذاتی چوائس ہے لہذا کسی کو سوال کرنے کا حق نہیں ہے۔ جنید نے انٹرنیشنل لیول پر چیریٹی کا سلسلہ بھی شروع کیا ہوا تھا۔ ان کا شمار دنیا کے 500 بااثرمسلمانوں میں ہوتا تھا۔
دسمبر 2007ء میں جنید اپنی دوسری بیوی نیہا جنید کے ساتھ چترال میں تبلیغی دورے پر تھے۔ اسلام آباد واپسی پر پی آئی اے کا جہاز گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار تمام مسافروں کا انتقال ہو گیا۔ سوگواران میں ان کی پہلی بیوی عائشہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 3ستمبر1964 (عمر52 سال)۔ مقام: کراچی
آئیے ذرا جنید جمشید کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج سنبلہ ہے۔ برج سنبلہ کے لوگوں کو خدا نے خوب سمجھ عطا کی ہے۔ یہ لوگ انتہائی مشکل حالات میں بھی اپنے حواس نہیں کھوتے البتہ چپ رہ کر سب مسئلے حل کرلیتے ہیں۔ انکے خیالات عام لوگوں سے بہت مختلف اور الگ ہوتے ہیں۔ لیکن انکی سوچ تنقیدی ہوا کرتی ہے۔ یہ ہر بات پر سوال اٹھاتے رہتے ہیں۔ انھیں یہاں تھوڑا خود کو بدلنا چاہیئے۔
جنید جمشید میں یہ تمام باتیں دیکھی جاسکتی ہیں۔

 

عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کا بُرج
پورا نام عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی ہے۔ لوگ محبت میں انھیں لالہ کہہ کر بھی پکارتے ہیں۔ پاکستان کے معروف سرائیکی گلوکار جنکے گانے خاص و عام ہر فرد نے سن رکھے ہیں۔ پنجاب کے لوگوں کی شان ہیں عطاءاللہ۔ کوئی ایسا ٹرک نہیں ملے گا جس میں عطاءاللہ کے گانوں کی کیسٹ موجود نہ ہو۔ عطاءاللہ نے گمنامیوں سے ترقی کےاس سفر میں کئی مشکلات دیکھی ہیں۔ موسیقی میں بچپن سے ہی با کمال تھے لیکن گھر والوں کیطرف سے موسیقی پر شدید پابندی تھی تو چپ رہتے تھے۔ لیکن جب 18 سال کے ہوئے تو گھر چھوڑ دیا، موسیقی کی خاطر۔ اکیلے سب کچھ برداشت کیا اور انکی محنت رنگ لے ہی آئی۔ یہ دنیا بھر میں پرفارم کر چکے ہیں۔
عطاءاللہ کے گانوں میں جو درد تھا وہ ہر عاشق نے محسوس کیا، کیونکہ انکے گانے اپنے محبوب کیلئے ہوا کرتے تھے۔ عشق کی چوٹ لگنے کے بعد انکی آواز کا درد ہرکسی کے دل میں اترتا تھا۔ انھوں نے تین شادیاں کیں اور چار بچے بھی ہیں۔ آج تک عطاءاللہ کا قمیض شلوار اور شال والا انداز ویسے کا ویسا ہے جو کہ انکی ثقافت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اتنے بڑے گلوکار ہونے کے باوجود بھی لالہ ایک عام شخص کے زمرے سے باہر نہیں آئےاور یہی انکی خاص بات ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 19 اگست 1951ء (عمر67 سال)۔ مقام: میانوالی، پاکستان
آئیے ذرا عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج اسد ہے۔ برج اسد کے لوگوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نرم مزاج ہوتے ہیں۔ اپنے آپ کو شہرت کی بلندیوں پر دیکھنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ لوگوں کی مدد بھی کرتے ہیں۔ لیکن ہر کام میں یہ اپنی برتری چاہتے ہیں اور دوسرے کا پوائنٹ نہیں سمجھتے، جو کہ اچھی بات نہیں ہے۔ انھیں دوسروں کو بھی سمجھنا چاہیئے۔
عطاءاللہ میں یہ تمام اوصاف موجود ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !