بُرج حمل کی مشہور شخصیات
ایڈولف ہٹلر
ہٹلر کا نام سنتے ہی ذہن میں خون خرابا، جنگ، موت اور یہودیوں کی شامت کا خیال آتا ہے۔ جرمنی کا یہ سیاست دان اپنے ظلم و بربریت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ ہٹلر ہی تھا جس نے پولینڈ پر حملہ کر کے دوسری جنگ عظیم کا آغاز کیا۔ اس جنگ میں 5 کروڑ سے زائد لوگوں کی موت ہوئی۔ ہٹلر یہودیوں کے سخت خلاف تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے 60لاکھ یہودیوں کو قتل کروادیا۔ اس نسل کشی کو ہولو کاسٹ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
پہلی جنگ عظيم ميں ہٹلر ايك عام جرمن سپاہی كی حيثيت سے لڑا ۔ فوج ميں وہ اس لیے ترقی حاصل نہ كر سكا كیونکہ اس کے افسران كے نزديك اس ميں قائدانہ صلاحيتوں كی كمی تھی۔ اس وقت کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ یہی عام سا سپاہی بعد میں سیاستدان بن جائے گا اور دوسری جنگ عظیم کا باعث بنے گا۔ ہٹلر جمہوری طریقہ سے الیکشن جیت کر جرمنی کا حکمران بنا لیکن بعد میں ڈکٹیٹر بن گیا۔ اقتدار میں آکر ہٹلر نے اپنے اقدامات سے جرمن قوم کے دل جیت لیے اور جرمنوں کو باور کرایا کہ وہ دنیا کی عظیم ترین قوم ہیں۔ ہٹلر اپنی پریکٹس کے لیے اکیلے میں تقاریر کیا کرتا تھا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ اس کا جادو سر چڑھ کر بولا۔ ہٹلر کرشمائی شخصیت کا حامل تھا ، جب وہ لاکھوں کے مجمع کے سامنے تقریر کے لیے کھڑا ہوتا تھا تو گویا پورے مجمع پر جادو کردیتا تھا۔ الفاظ اس کے لیے کھلونا تھے اور انداز بیان اتنا دلچسپ تھا کہ مجمع محصور ہوکر رہ جاتا تھا۔
ہٹلر کا تعلق ایک غریب فیملی سے تھا اور اس کی تعلیم بھی نہایت کم تھی۔ لڑکپن میں اسے فائن آرٹس پسند تھا لیکن دو بار کوشش کے باوجود اسے فائن آرٹس کالج میں داخلہ نہ ملا، کیونکہ وہ ان کے معیار پر پورا نہ اترتا تھا۔ اس کے باوجود وہ بہت اچھی پینٹنگز بنا لیتا تھا اور ابتدا میں یہی اس کا ذریعہ معاش تھا۔ شروع میں اس کی خواہش پادری بننے کی بھی تھی، لیکن حالات نے بننے نہ دیا۔ اس کی برش جیسی مونچھیں بہت مشہور ہیں لیکن یہ مو نچھیں اس کی ذاتی پسند نہیں تھی بلکہ فوجی آرڈر ملنے پر اسے ایسا ڈھنگ اپنانا پڑا۔ ہٹلر کو سب سے زیادہ اگر کچھ پسند تھا تو وہ کتے تھے۔ایک فوج تیار کر رکھی تھی ہٹلر نے کتوں کی، جو کہ بات بھی کرسکتے تھے۔ یہی کتے جنگوں میں ہٹلر کی مدد بھی کیا کرتے تھے۔
ہٹلر کی موت اس کے اپنے ہاتھوں سے ہوئی خود کو شوٹ کر کے۔ جو شخص اتنے لوگوں کے مرنے کی وجہ بنا، وہی ایک دن خود کو بھی ما ر لے گا، یہ کسی نے کبھی نہیں سوچا تھا۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے آخری دنوں میں اس نے اپنی نئی نویلی دلہن کے ساتھ زیرزمین بنکر میں پناہ لے لی اور جنگ میں شکست ہوتی دیکھ کرخود کو گولی مار لی جبکہ اس کی 40 گھنٹے کی دلہن نے بھی اس کے ساتھ ہی زہریلی گولی کھا کر خود کشی کر لی۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ہٹلر کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 20اپریل 1889 (عمر 56سال)۔ مقام:آسٹریا
برج حمل کے لوگ مستقبل مزاج اور ہر وقت دستیاب رہنے والےہوتے ہیں۔ اپنی مرضی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا جانتے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ ان لوگوں میں بچپنا بھی ہوتا ہے اور ہوش سے زیادہ جوش سے کام کرتے ہیں۔ انھیں خود پر قابو پانا سیکھنا چاہیئے اور انتہا پسندی سے بچنا چاہیے۔
ایڈولف ہٹلر میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

 
 


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

ڈونلڈ ٹرمپ کا بُرج
پورا نام ڈونلڈ جون ٹرمپ ہے۔ جو کہ امریکہ کے پینتالیسویں صدر مقرر ہوئے۔ انکی شہرت کے ڈنکے پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ یہ اپنی الگ سی شخصیت کی وجہ سے کئی بار تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔ ڈونلڈ نے برسراقتدار آتےہی سیاسی میدان میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ جب بھی خطاب کرتے ہیں ہمیشہ سنسنی مچا دیتے ہیں۔ امریکہ کی تاریخ کے قابل ترین لوگوں میں انکا شمار ہوتا ہے۔ یہ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں بھی موجود ہیں۔ ہر شعبے میں انھوں نے اپنا لوہا منوایا ہے۔
ٹرمپ بڑی ہی رنگین طبیعت کے مالک واقع ہوئے ہیں کیونکہ اب تک تین شادیاں کر چکے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ اینا نکلوس سمتھ اور ڈونلڈ کے افئیر کی باتیں بھی گردش میں آئیں جو کہ سچ بھی تھی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کے اتنی بڑی شخصیت کے بال انکی بیگم ملیانا کاٹتی ہیں۔ جی ہاں! ملیانا ہی انکے مشہور بالوں کو کاٹتی ہیں۔
ڈونلڈ تھوڑے عجیب ہیں کیونکہ یہ جناب کسی سے بھی ہاتھ نہیں ملاتے، انکا ماننا ہے کہ کسی کی استعمال شدہ چیز کو ہاتھ لگانا انکی شان کے خلاف ہے۔ حتیٰ کے لفٹ کے بٹن کو بھی دبانا پسند نہیں کرتے کیونکہ اس پر دوسرے لوگ ہاتھ لگا چکے ہوتے ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ڈونلڈ ٹرمپ کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کے بُرج کا حال اور ان کی کامیابی کا راز جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 14 جون 1946 (عمر 71 سال)۔ مقام: نیویارک امریکہ
تاریخ پیدائش کے لحاظ سے ڈونلڈ ٹرمپ کا بُرج جوزا (Gemini) ہے۔ بُرج جوزا والے بڑے تخلیقی اور ماہر لوگ ہوتےہیں۔ یہ لوگ بہت حساس ہوتے ہیں جو کہ چھوٹی چھوٹی بات پر جزباتی ہو جاتے ہیں۔ جیسا کہ اکثر ٹرمپ صاحب بھی نظر آتے ہیں۔ انکے پاس بہت گہرے جذبات ہوتے ہیں جسکی وجہ سے یہ تنہائی کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ یہ لوگ خود کو مصروف رکھنے اور وقت کو بہتر طور پر استعمال کرنے کے قائل ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی مرضی کے مطابق چلنے والے لوگوں میں شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

 

لیڈی ڈیانا کا بُرج
لیڈی ڈیانا برطانوی شہزادہ چارلس کی پہلی بیوی اور پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی ماں تھی۔ ڈیاناکی فیملی کے برطانیہ کے شاہی خاندان کے ساتھ کئی نسلوں سے تعلقات تھے۔ بچپن میں ہی ڈیانا کے والدین کی طلاق ہو گئی جس کی وجہ سے ڈیانا کو مشکل دن دیکھنے پڑے اور اس کا بچپن ناخوشگوار حالات میں گزرا۔ او لیول کے امتحان میں دو بار فیل ہوئی لیکن خدمت خلق کے شعبے میں اسے سکول سے ایوارڈ ملا۔ اسے پیانو بجانے اور سوئمنگ کا بہت شوق تھا۔ ڈیانا نے شروع میں کم تنخواہ پر نوکریاں بھی کیں، کبھی سکول میں تو کبھی ڈانسنگ اکیڈمی میں اور کبھی کسی ہوٹل میں۔
سولہ سال کی عمر میں ڈیانا پہلی بار شہزادہ چارلس سے ملی۔ اس وقت شہزادہ ڈیانا کی بڑی بہن سے ملنے آیا تھا۔ شہزادہ نے اسے دیکھ کر اپنی دلہن بنانے کا ارادہ کرلیا۔ 19 سال کی عمر میں اسکا رشتہ پرنس چارلس سے جوڑ دیا گیا۔ اس کی شادی کا جوڑا آج تک کی تاریخ کا سب سے لمبا جو ڑا تھا جسکی لمبائی 25 فٹ تھی۔ شادی کرتے وقت شاہی خاندان کا رواج تھا کہ بیوی وعدہ کرتی تھی کہ ہمیشہ خاوند کے پیچھے چلے گی، لیکن ڈیانا نے یہ شر ط کٹوا دی۔ پہلی بار کسی جوڑی نے یہ رسم بدلی۔
ڈیانا عوام میں اپنی ملنساری اور عاجزی کیوجہ سے بہت مشہور تھی کیونکہ یہ لوگوں کی مدد کیلئے ہر حد پار کر جاتی تھی، اپنے کپڑے تک بیچ کر چیرٹی کر دیا کرتی تھی۔ ڈیانا کی ایک بہت اچھی عادت یہ بھی تھی کہ کوئی اس کے ساتھ ذرا سی بھی نیکی کرتا تویہ اسے تھینک یو نوٹ ضرور بھیجا کرتی تھی۔ اور یہی عادت اس نے اپنے بیٹوں میں بھی منتقل کی۔ پرنس چارلس کے اپنی گرل فرینڈ کمیلا سے بڑھتے ہوئے تعلقات کی وجہ سے نوجوانی میں ہی ڈیانا اور چارلس میں طلاق ہوگئی۔ ڈیانا سے ہر رائل ہائنس کا خطاب واپس لے لیاگیا، البتہ ویلز کی شہزادی کا خطاب اس کے پاس رہنے دیا گیا۔ طلاق کے ایک سال بعد1997ء میں ڈیانا ایک ٹریفک ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہو گئی۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 1جولائی1961 (عمر36 سال) ۔ مقام: انگلینڈ
آئیے ذرا لیڈی ڈیانا کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج سرطان ہے۔ برج سرطان کے لوگوں میں قدرت نے انسانیت کا جذبہ رکھا ہوتا ہے۔ یہ کافی ہمدرد ہوتے ہیں۔ وطن اور گھر سے محبت کرتے ہیں اور کافی حساس بھی ہوتے ہیں۔ لیکن انھیں غصہ جلدی آتا ہے۔ شک کرنے کی عادت بھی رکھتے ہیں اور اپنے پیاروں کے معاملے میں کافی محتاط رہتے ہیں۔ موڈی اور جذباتی بھی ہوتے ہیں۔ انہیں زیادہ شکی نہیں ہونا چاہیے۔
لیڈی ڈیانا میں یہ تمام خوبیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !