بُرج حوت کی مشہور شخصیات
آئن سٹائن
Albert Einstein
بیسویں صدی کا سب سے بڑا سائنس دان البرٹ آئن سٹائن تھا۔ اس کی تھیوریز نے تو گویا دنیا ہی بدل کر رکھ دی اور جہاں خلاؤں کے بھید کھولے، وہاں ایٹم بم کی بھی بنیاد رکھی۔ لیکن آئن سٹائن کو ایٹم بم کا ساری زندگی پچھتاوا ہی رہا۔ دنیا کا یہ غیر معمولی شخص جب پیدا ہواتواس کا سر بہت عجیب سا تھا۔ اسکی والدہ کا خیال تھا کہ شاید یہ کبھی ٹھیک نہ ہو، لیکن چند دنوں کے بعد اس کا سر ٹھیک ہو گیا۔ آئن سٹا ئن 4 سال کی عمر تک بات نہ کر سکتا تھا، اسے بولنے میں دشواری ہوتی تھی۔ لیکن وہ شروع سے ہی میتھ اور فزکس میں بہت دلچسپی لیتا تھا۔ اس کا والد اسے الیکٹریکل انجینئر بنانا چاہتا تھا لیکن آٗئن سٹائن کا خیال تھا کہ کالج کا روائتی رٹہ سسٹم اس کی تخلیقی صلاحیتوں کی راہ میں رکاوٹ بنے گا، لہذا اس نے انجینئرنگ کالج چھوڑ دیا۔
آئن سٹائن کو فوجی زندگی سے نفرت تھی۔اسی لیے اپنا ملک جرمنی چھوڑ دیا جہاں کچھ عرصہ فوجی ملازمت لازمی تھی۔ وہ سوئٹزرلینڈ آ گیا جہاں اس نے فزکس کے چارسالہ ڈگری پروگرام میں داخلہ کے لیے کالج کا انٹری ٹیسٹ دیا لیکن جنرل نالج کے پورشن میں اچھے نمبر نہ آنے کے سبب اسے داخلہ نہ مل سکا۔ لیکن اگلے سال دوسری کوشش میں داخلہ مل گیا۔گریجویشن کے بعد اس کے چند کلاس فیلوز کو کالج نے ہی جاب دے دی، لیکن آئن سٹائن کو جاب نہ مل سکی۔ دو سال تک اسے کوئی مناسب جاب نہ مل سکی۔ اس نے کچھ عرصہ عارضی ٹیچر کے طور پر بھی کام کیا، پھر اسے ایک دفتر میں کلرک کی جاب مل گئی۔ اور اس کے مالی حالات کچھ بہتر ہو گئے۔ اب اس نے اپنی کالج کی کلاس فیلو سے شادی کر لی۔ وہ خود یہودی تھا جبکہ اس کی بیوی عیسائی تھی۔آئن سٹائن نے ریسرچ جاری رکھی اور کچھ ریسرچ پیپرز شائع کئے۔ جس پر اسے سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی نےPhD کی ڈگری دی اور پروفیسر بھی مقرر کر دیا ۔ چند سال بعد جرمنی سے اچھی تنخواہ کی آفر ہوئی تووہ واپس اپنے ملک جرمنی آگیا۔
آئن سٹائن کی پہلی بیٹی شادی سے پہلے پیدا ہوئی۔ جبکہ دوسرا بیٹا شادی کے چھ ماہ بعد پیدا ہوا۔جرمنی آنے کے بعد آئن سٹائن کے اپنی بیوی سے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔جلد ہی طلاق ہو گئی اور اسکی بیوی غم سے نڈھال ہو کر واپس سوئٹزرلینڈ چلی گئی۔ وہاں اپنے بچوں کو اکیلے ہی پالا۔بیٹا پڑھ لکھ کر امریکہ میں پروفیسر بن کر چلا گیا اور جب آئن سٹائن کی بیوی کی وفات ہوئی تو ہسپتال میں اس کے پاس کوئی نہ تھا۔
آئن سٹائن پہلی جنگ عظیم کا سارا عرصہ جرمنی میں رہا۔یہاں اس کی ایک کزن اپنی جوان بیٹی کے ساتھ مقیم تھی۔ آئن سٹائن اسی کش مکش میں رہا کہ اپنی کزن سے شادی کرے یا اس کی جوان بیٹی سے۔ لیکن بیٹی نے آئن سٹائن میں دلچسپی نہ لی تو اس نے اپنی کزن سے ہی شادی کر لی۔ اپنی تھیوری سےشہرت پانے کے بعد آئن سٹائن نے دنیا بھر کے دورے کئے۔ اسےنوبل پرائز بھی دیا گیا۔ جب جرمنی میں یہود مخالف ہٹلر کی حکومت آئی تو اس نے جرمنی کو چھوڑ کر اپنی دوسری بیوی کے ہمراہ امریکہ کی شہریت لے لی اور یہاں پروفیسر لگ گیا۔
اب آئن سٹائن قدرت کی تمام طاقتوں کی ایک متحد تھیوری دریافت کرنا چاہتا تھا، لیکن اسے کامیابی نہ ہوسکی۔ وہ کوانٹم تھیوری کے بھی سخت خلاف تھا، اس کے مطابق یہ ایک عارضی تھیوری تھی اور جلد ہی ایک بہتر تھیوری سامنے آئے گی جس میں اس کی خامیاں نہ ہوں گی۔لیکن کوانٹم تھیوری سائنسدانوں میں مقبول ہوتی گئی۔
جب ہٹلر نے دوسری جنگ عظیم کا آغاز کر دیا تو آئن سٹائن نے امریکی صدر سے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ہٹلر ایٹم بم بنوا لے، لہذا اس سے پہلے امریکہ کو ایٹم بم بنا لینا چاہیے۔امریکہ نے اس تجویز پر عمل کرتے ہوئے ایٹم بم بنا لیا اور جاپان پر گرا بھی دیا، جو کہ جرمنی کا اتحادی تھا۔ایٹم بم سے لاکھوں لوگوں کی ہلاکت کے بعد آئن سٹائن کو سخت پچھتاوا ہوا۔
آئن سٹائن کو جرابیں پہننا پسند نہیں تھا، کسی بھی صورت میں جرابیں نہیں پہنتا تھا۔ اسے اسرائیل کا صدر بننے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن اس نے یہ پیشکش قبول نہ کی۔ آئن سٹائن اتنا مشہور ہو چکا تھا کہ عام لوگوں سے اپنے آپ کو چھپانے کے لیے وہ مکر جایا کرتا تھا کہ میں آئن سٹائن ہوں۔ مشہور امریکی اداکارہ مارلن منرو آئن سٹا ئن کی شخصیت سے بہت متاثر تھی۔آئن سٹا ئن کی موت کے بعد اس کی لاش کو جلا دیا گیا لیکن اس کے دماغ کو ریسرچ کیلئے محفوظ کر لیا گیا تا کہ یہ جانا جا سکے کہ کس چیز نے اسے غیر معمولی ذہین انسان بنا دیا۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 14مارچ1879 (عمر76 سال) ۔ مقام: جرمنی
آئیے ذرا آئن سٹائن کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
برج حوت کے لوگ بہت باصلاحیت اور ہوشیار ہوتے ہیں۔ہر کام جوش اور جذبہ کے ساتھ کرتے ہیں۔ میوزک میں بھی دلچسپی لیتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ حقیقت سے بھاگتے ہیں۔ یہ لوگوں پرانحصار کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں یہ بعد میں انھی کا شکار بھی ہوتے ہیں۔اگر یہ تھوڑا سا احتیاط کریں، تو بہتر زندگی گزر سکتی ہے۔
آئن سٹائن میں آپ یہ سب کچھ دیکھ سکتے ہیں۔

 
 
مشہورحوت شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
سید نور
سٹیو جابز
گراہم بیل (ٹیلی فون ایجاد کرنے والا)
جارج واشنگٹن (پہلا امریکی صدر)
مائیکل انجیلو
وکٹر ہیوگو (انٹرنیشنل ادیب)
الزبتھ ٹیلر
اسامہ بن لادن
 
مشہورحوت شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
سید نور
گراہم بیل (ٹیلی فون ایجاد کرنے والا)
مائیکل انجیلو
الزبتھ ٹیلر
سٹیو جابز
جارج واشنگٹن (پہلا امریکی صدر)
وکٹر ہیوگو (انٹرنیشنل ادیب)
اسامہ بن لادن


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

نور جہاں کا بُرج
اصل نام اللہ رکھی وسائی ہے۔ ملکہ ترنم کے لقب سے نوازی گئیں کیونکہ انکی آواز نے ہر شخص کے دل کو چھوا۔ گانے کا جو انداز میڈم نور جہاں کے پاس تھا وہ آج کے کسی بھی گلوکار کے پاس نہیں۔ قصور میں پیدا ہونے والی یہ عام سی لڑکی تھی لیکن 9 سال کی عمر میں ہی انھوں نے اپنی آواز کے جوہر دکھانے شروع کر دیے تھے کیونکہ ان کی فیملی میوزک سے وابستہ تھی۔ برصغیر کی ماضی کی ایک مشہور گلوکارہ نے اس نوجوان لڑکی کا ٹیلنٹ دیکھ کر اس کا نام بے بی نورجہاں رکھ دیا۔ انکی سلک کی ساڑیاں، آنکھوں کا گہرا میک اپ، بالوں کا منفردسٹائل نہایت ہر دلعزیز تھے۔ ان سا ہنر اور فیشن اُس زمانے میں کسی اورکے پاس نہیں تھا۔
مشہور افسانہ نگار سعادت حسن منٹو سے کسی نے نورجہاں کا تعارف یوں کروایا گیا کہ منٹو یہ نور ہے، نورجہاں ہے، سرور جہاں ہے۔ خدا کی قسم ایسی آواز پائی ہے کہ اگر جنت کی خوش الحان سے خوش الحان حور بھی اس کی آواز سن لے تو اِسے سیندور کھلانے زمین پر اتر آئے۔ میڈم صاحبہ نے اردو، پنجابی، سرائیکی اور ہندی میں 10000 سے زائد گانے ریکارڈ کروائے۔ جنوبی ایشیاء کی مشہور ترین شخصیات میں انکا شمار ہوتا ہے۔ انکی آواز نے سرحدوں کے پار جا کر لوگوں کے دل جیتے۔ وطن سے محبت میں اتنی سرشار تھی کہ انھوں نے سپاہیوں کے لیے بھی کئی نغمے گائے۔ پاکستان کی پہلی خاتون فلم ڈائریکٹر ہونے کا شرف بھی انھی کو حاصل ہوا۔ انھوں نے ایکٹنگ، ڈائریکشن اور گلوکاری ساتھ ساتھ جاری رکھی۔ نورجہاں نے دو شادیاں کیں مگر دونوں طلاق پر ختم ہوئیں۔
2000ء میں انکی صحت کافی خراب ہو گئی۔ کافی عرصہ بیڈ پر رہیں اور پھر 27 ویں رمضان المبارک کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے کراچی میں انکی وفات ہوئی۔ صدرِ پاکستان پرویز مشرف نےسرکاری اعزاز کے ساتھ میت لاہور لے جا کر تدفین کا اعلان کیا۔ لیکن نورجہاں کی فیملی کی خواہش کے مطابق 27 رمضان کی ہی رات کو کراچی میں ان کی تدفین کر دی گئی۔ نمازِ جنازہ میں چار لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔ ان کی بیٹی ظل ہما بھی سنگر تھیں، ان کا انتقال ہوچکا ہے۔ ظل ہما کے بیٹے احمد علی بٹ مشہور سنگر اور ایکٹر ہیں۔ اس کے علاوہ نورجہاں کا پوتا سکندررضوی اور پوتی سونیا جہاں ایکٹر ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 21ستمبر 1926 (عمر74 سال)۔ مقام: قصور
آئیے ذرا نور جہاں کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج سنبلہ ہے۔ برج سنبلہ کے لوگوں میں وفاداری کا لیول بہت اوپر ہوتا ہے۔ یہ لوگ اپنے کام کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بھی وفادار ہوتے ہیں۔ رحمدل اور شفیق ہوتے ہیں۔ ہر کسی کی دلجوئی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ محنت کرنا تو انکی عادت ہوتی ہے ہر کام میں جان ڈال دیتے ہیں۔ لیکن ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہونا اور مطمئن نہ ہونا انکے لیے مسائل کھڑے کر دیتا ہے۔ انھیں ان باتوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
نور جہاں میں یہ تمام اوصاف واضح ہیں۔

 

ایشوریارائے کا بُرج
بولی وڈ کی وہ اداکارہ جن کی اداؤں سے لیکر صرف مسکراہٹ نے پوری دنیا میں دھوم مچائی ہے وہ صرف ایشوریا ہی ہیں۔ بہت سے لوگ ایش کے نا م سے بھی پکارتے ہیں۔ دنیا کی خوبصورت ترین خاتون جو کہ بولی وڈ کی جان رہی ہیں ، پڑھنا ذوالوجی چاہتی تھی کیونکہ میڈیسن کا شوق تھا۔ لیکن موڈلنگ میں کیریئر بنا نے کیلئے سب کچھ چھوڑ دیا۔ ویسے تو یہ پیدائشی خوبصورت ہیں لیکن اپنی خوبصورتی کو بر قرار رکھنے کیلئے یہ کھانا بہت کم کھاتی ہیں۔ جب بھی بھوک لگے پھل کھا لیتی ہیں۔ مطلب اگر آپ بھی انکے جیسے بننا چاہتے ہیں تو پھل کھانا شروع کر دیں،ہو سکتا ہے معجزہ ہو ہی جائے۔
انکے عاشق دینا بھر میں ہیں ،لیکن ابھیشک بچن وہ خوش نصیب آدمی ہیں جنھیں انکا ساتھ نصیب ہوا۔ شادی سے پہلے سلمان خان کیساتھ تعلق میں رہیں اور وہ ان پر جان تک نچھاور کرنے کو تیار تھے، لیکن ان دونوں کی راہیں مل نہ پائیں۔ اب ایک بچی کی ماں ہیں لیکن بڑی خوفناک ماں ہیں۔ اپنی بچی کے معاملے میں بڑی پروٹیکٹو ہیں ۔لڑ پڑتی ہیں ، اگر کوئی ہاتھ بھی لگا دے۔ اتنی بڑی سٹار ہونے کے باوجود محترمہ اپنے شوہر کیلئے خود کھانا پکانا پسند کرتی ہیں۔ نوکروں سے کبھی نہیں بنواتیں۔ کتابیں پڑھنا انھیں بہت پسند ہے اور خود پر لکھا ہر آرٹیکل پڑھتی ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ایشوریا رائے کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 1 نومبر 1973 (عمر 44 سال)۔ مقام: منگلور، انڈیا
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج عقرب ہے۔ برج عقرب کے لوگ سچے دوست ہوتے ہیں۔ یہ لوگ دوستی میں ہر حد پار کر جاتے ہیں، چاہے کتنی ہی مشکل سہنی پڑے۔ یعنی بہت جوشیلے ہوتے ہیں لیکن غصے کے تیز ہونے کی وجہ سے یہ لوگ مار دھاڑ میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں، جو کہ انکے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ انھیں غصے اور حسد پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
ایشوریا رائے میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !