Gسے شروع ہونے والے ناموں کا مزاج
Gسے شروع ہونے والے ناموں کا مزاج

جن افراد کا نام G سے شروع ہوتا ہے، ان میں مندرجہ ذیل خصوصیات پائی جاتی ہیں:
  • یہ بڑے محنتی اور عملی انسان ہوتے ہیں۔
  • یہ دانشور اور صاحب علم ہوتے ہیں۔
  • یہ افراد تنہائی پسند، گوشہ نشین اور خلوت گزین ہوتے ہیں۔
  • یہ لوگ اپنے احساسات اور عقائد پر مضبوطی سےقائم رہتے ہیں۔
  • ایک منفی جی (G)سرکش، خودرائے، مغمو م، پراسرار اور حددرجہ حساس ہوسکتا ہے۔
  • ان میں منصوبے بنانے کا رجحان پایا جاتا ہے۔
  • ان کی قوت ارادی بڑی مضبوط ہوتی ہے اور وہ زبردست مشکلات کے باوجود اپنے نصب العین کے حصول کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔
  • وہ احتیاط اور سوجھ بوجھ سے کام لیتے ہیں اور خوب اچھی طرح سوچ بچار کرنے کے بعد کوئی قدم اٹھاتے ہیں۔
  • وہ مزاجاً اقتدار پسند ہوتے ہیں اور اپنے اقتدار و اختیار کو عمدگی سے نافذ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
  • ان میں لوگوں اور چیزوں کو پرکھنے اور ان کے متعلق رائے قائم کرنے کی غیر معمولی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس صلاحیت کی وجہ سے وہ بعض اوقات کسی ناپسندیدہ شخص یا بات کی پرزور حمایت شروع کردیتے ہیں جس سے دوسرے لوگ اکثر اوقات ان کے متعلق غلط فہمی میں مبتلا ہو کر ان کے دشمن بن جاتے ہیں۔
  • ان کی فطرت کا اہم ترین وصف ضبط و احتیاط ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ کسی بھی مسئلے پر اپنی رائے صاف اور واضح لفظوں میں ظاہر کرنے سے کبھی نہیں جھجکتے ، خواہ اس میں ان کا اپنا نقصان ہی کیوں نہ ہو۔
  • وہ اپنی غیر معمولی احتیاط کےباعث آسانی سے دوسروں کے دوست نہیں بنتے۔ تاہم جن لوگوں کے ساتھ ان کے دوستانہ مراسم ہوتے ہیں ، وہ ان کے بڑے وفادار ثابت ہوتے ہیں۔
  • وہ اپنے دشمنوں کے ساتھ بڑی سختی اور بے رحمی سے پیش آتے ہیں۔
  • وہ عموماً قدامت پرست، جفاکش، فرض شناس، قابل اعتماد، دیانتدار ،مضبوط قوت ارادی کے مالک اور عمل پسند ہوتے ہیں۔
  • وہ سفارش سے نفرت کرتے ہیں مگر احسان کا بدلہ چکانے کے لیے بے چین رہتے ہیں۔

دیگر حروف

 
 

 
 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

مہاتما گاندھی کا بُرج
پورا نام موہن داس کرم چند گاندھی ہے، انڈیا کے بابائے قوم ہیں۔ انڈیا میں باپو کے نام سے بھی مشہور ہیں کیونکہ پورا انڈیا انکو اپنا باپ مانتا ہے۔ بھارت کی آزادی اور وہاں امن قائم کرنے کیلئے گاندھی صاحب نے ہر ممکن کوشش کی۔ گاندھی صاحب 21 دن تک بغیر کھائے پیئے رہ لیتے تھے اور انکے یہ ورت کئی کئی دن تک چلا کرتے تھے۔ ایسا وہ روحانی پاکیزگی حاصل کرنےکے لیے بھی کرتے اور بطور احتجاج بھی کرتے تھے۔ 13 سال کی عمر میں ہی انکی شادی کروا دی گئی تھی اور یہ 4 لڑکوں کے باپ بھی بنے۔ گاندھی نے برٹش حکومت کی ہمیشہ مخالفت کی اور انڈیا کی آزادی کی تحریک چلائی۔ تبھی 1944 میں انھیں انکی بیوی کیساتھ قید میں رکھا گیا اور قید میں ہی انکی بیوی کی وفات بھی ہوگئی۔
تاریخ کے یہ عظیم انسان لندن میں لاء پڑھتے ہوئے اپنی بری لکھائی کیوجہ سے مشہور تھے ۔لیکن کسے پتا تھا کہ ایک دن یہ بھارت کی تاریخ بدل کر رکھ دینگے۔ یہ با ہمت انسان نہایت سادہ زندگی بسر کرتے۔ کھانے میں زیادہ تر پھل کھاتے اور وہ بھی سستے مثلاً کیلے، کجھور، مونگ پھلی، زیتون کا تیل وغیرہ۔ دھوتی اور شلوار کو بطور لباس استعمال کرتے اور ان کا کپڑا بذات خود چرخے پر بُنتے۔ایک دن میں 18 کلومیٹر پیدل چلا کرتے تھے ۔ انکی ہمت اور حوصلہ بے مثال تھا ۔ انکو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ایپل کمپنی کے بانی سٹیو جابز نے انکے جیسی گول عینک پہنی۔ سٹیو انکی شخصیت سے بہت متاثر ہیں۔
گاندھی صاحب ساری زندگی امن اور عدم تشدد کے لیے کوشاں رہے، لیکن قدرت کی ستم ظریفی دیکھئے کہ ان کی وفات گولی لگنے سے ہوئی ، جو کہ ایک ہندو انتہا پسند نے ان پر چلائی تھی۔ اس ہندو کا یہ خیال تھا کہ گاندھی پاکستان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ حالانکہ حقیقت یہ تھی کہ گاندھی انڈیا کی انگریزوں سے آزادی تو چاہتے تھے لیکن انڈیا کی تقسیم کے خلاف تھے۔ دوسری طرف محمد علی جناح تھے جن کی کوششوں سے انگریز انڈیا کی تقسیم پر راضی ہو گئے۔
گاندھی جی کا یہ بیان بہت مشہور ہے کہ ۔۔۔ بہت سی وجوہات ہیں، جن کے لیے میں قتل ہونے کو تیار ہوں۔ لیکن ایک بھی وجہ ایسی نہیں ہے کہ جس کی خاطر میں قتل کرنے کے لیے تیار ہوجاؤں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا مہاتما گاندھی کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 2 اکتوبر 1869 (عمر 78 سال)۔ مقام: گجرات، انڈیا
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج میزان ہے۔ برج میزان کے لوگوں کی بات کی جائے تو ان میں ہمدردی کا جذبہ عروج پر ہوتا ہے۔ یہ ہر وقت اور ہر کسی کیلئے ہمیشہ دستیاب رہتے ہیں۔ انصاف کے تقاضوں کو یہ لوگ پورا کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ اپنے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر یہ لو گ فیصلہ کرنے میں تھوڑے ڈگمگا جاتے ہیں ۔اگر اس پر قابو پا لیں تو ان سے بہتر کوئی نہیں۔
مہاتما گاندھی میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

 

ولیم شیکسپیئر کا بُرج
انگریزی زبان کے آج تک کے سب سے بڑے رائٹر ہیں۔ انگلش زبان شیکسپیئر کے بغیر نا مکمل سمجھی جا تی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا ڈرامہ نگار بھی انہیں مانا جاتا ہے۔ انہیں انگلینڈ کے قومی شاعر کا درجہ بھی حاصل ہے۔ لیکن یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ رائٹر ہونے کے علاوہ یہ بزنس مین اور ایکٹر بھی تھے۔ اپنے بہت سے ڈراموں میں انھوں نے خود پر فارم کیا۔ اتنے بڑے ڈرامہ نگار ہونے کے باوجود شیکسپیئر نے نہ خود کوئی بڑی ڈگری لے رکھی تھی، نہ انکے والدین نے اور نہ ہی انکے بچوں نے۔ شیکسپیئر کبھی اپنے نام کے صحیح سپیلنگ یاد نہ کر پائے، سپیلنگ کے معاملے میں ذرا کمزور تھے۔
شیکسپیئر کی شادی 8 سال بڑی عمر کی لڑکی سے ہوئی، اس وقت شیکسپیئر کی عمر صرف 18 سال تھی۔ انکے سٹیج ڈراموں میں کسی خاتون نے پر فارم نہیں کیا کیونکہ ان دنون انگلینڈ میں خواتین کو سٹیج پرفارمنس دینے کی اجازت نہیں ہوا کرتی تھی، تمام کردار مرد ہی ادا کرتے تھے۔ شیکسپیئر ایک بڑی فیملی سے تعلق رکھتے تھے۔ انکے سات بہن بھائی تھے۔ ناں صرف ڈرامے بلکہ بہت سے الفاظ بھی شیکسپیئر کی طرف سے انگریزی زبان کو دیئے گئے، آپ کو یہ پڑھ کر حیرت ہو گی انگریزی زبان کو 1700 سے 3000 الفاظ ان کے دیے ہوئے ہیں۔ رومیو اینڈ جولیٹ ان کی مشہور تخلیق ہے جو کہ ایک ٹریجڈی سٹوری ہے۔
ہالی وڈ کی ابتدائی فلمیں شیکسپیئرہی کے کرداروں سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھیں۔ دنیا بھر میں اب تک شیکسپیئر کے ڈراموں پر مبنی کوئی 420 فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔ کسی اور رائٹر کو اتنا نہیں فلمایا گیا، جتنا کہ شیکسپیئر کو۔ شیکسپیئر کی مقبولیت میں مستقبل میں بھی کوئی کمی آتی دکھائی نہیں دیتی۔ کیونکہ ان کے زندگی، موت، نفرت، محبت ، نیکی اور بدی کے موضوعات ہردور میں، ہر ملک میں اور ہر ثقافت میں ہمیشہ موجود رہے ہیں۔ انہوں نے انقلابیوں اوردانشوروں کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ عام عوام کو بھی متاثر کیا۔ یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 26اپریل 1564 (عمر52 سال)۔ مقام: انگلینڈ
آئیے ذرا ولیم شیکسپیئر کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج ثور ہے۔ برج ثور کے لوگوں کی بات کی جائےتو انھیں قدرت نے آرٹسٹک ذہنیت سے نوازا ہوتا ہے۔ ان پر کبھی بھی بھروسہ کیا جائے یہ اسکی لاج ضرور رکھتے ہیں۔ سب کے ساتھ وفاداری سے چلتے ہیں۔ لیکن انکا نقطہ نظر ذراتنگ ہوتا ہے۔ ہر چیز کو اپنی نظر سے دیکھتے ہیں۔ چاہے وہ زاویہ ٹھیک ہو یا ناں۔ انھیں دوسروں کو بھی تھوڑا سمجھنا چاہیئے۔
ولیم شیکسپیئر میں یہ تمام خوبیا ں موجود ہیں۔

 


اپنے تاثرات بیان کریں !