بُرج ثورکی مشہور شخصیات
ملکہ برطانیہ
یہ ملکہ الزبتھ میری کے نام سے جانی جاتی ہیں۔ برطانیہ کی موجودہ کوئین ہیں۔ یہ خاتون یونائیٹڈ کنگڈم میں بہت مقبول ہیں عوام انھیں انکے وقار اور سخاوت کی وجہ سے بہت پسند کر تی ہے۔ ملکہ نے کسی سکول سے تعلیم حاصل نہیں کی بلکہ انکی تعلیم کا سارا انتظام انکے گھر میں ہی کیاگیا تھا۔
برطانیہ کی تاریخ میں بادشاہت کے 63 سال مکمل کرنے والی یہ پہلی خاتون ہیں۔ پاسپورٹ کے بغیر دنیا میں کہیں بھی آ جا سکتی ہیں۔ اسکے علاوہ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والی بھی یہ واحد خاتون ہیں۔ انھیں پپی (کتے کے بچوں ) سے بہت محبت ہے ۔ایک خا ص نسل کے کئی کتے انھوں نے پال رکھے ہیں۔ انکے پاس اپنا ذاتی شاعر بھی ہے جسے یہ ڈالر میں نہیں ، بلکہ شراب میں ادا ئیگی کرتی ہیں۔ جی ہاں ! شراب میں۔ ملکہ کو پبلک میں ہمیشہ اوورکوٹ پہنے ہوئے اور سر پہ دلکش ہیٹ رکھے ہوئے ہی دیکھا گیا ہے۔اس طرح وہ لوگوں کے ہجوم میں بھی با آسانی نظر آجاتی ہیں۔
الزبتھ نے ایک ہی شخص کو اپنا دل دیا اور انھی سے شادی کی۔ وہ شخص پرنس فلپ ہیں جو کہ انکے کزن بھی ہیں۔اپنےکزن سے شادی کرنے والی یہ پہلی شاہی لڑکی تھی۔ ملکہ اور ان کے شوہر نہایت اچھی صحت کے حامل ہیں، اور 100 سال کی عمر کے قریب ہیں۔ اپنا برتھ ڈے سال میں دو مرتبہ مناتی ہیں۔شازونادر ہی انٹرویو دیتی ہیں اور پبلک میں بہت کم بولتی ہیں۔آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ ملکہ خوف خدا رکھنے والی بہت مذہبی خاتون ہیں۔ حضرت عیسیٰ کی تعلیمات پر مکمل ایمان رکھتی ہیں اورباقاعدگی سے چرچ میں مذہبی رسومات ادا کرتی ہیں۔ انھیں گھڑ سواری، کبوتروں کی ریس اور فٹ بال بہت پسند ہے بڑے اہتمام سے دیکھتی ہیں، بلکہ خود بھی حصہ لیتی ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ملکہ برطانیہ کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 21اپریل 1926 (عمر 92سال)۔ مقام: لندن
برج ثور کے لوگوں میں بہت سی نمایاں خصوصیات موجود ہیں جیسا کہ لوگوں کے کام آنا، راز رکھنا، کسی کا برا نہ کرنا ، کوئی بھروسہ کرے تو اسکی لاج رکھنا وغیرہ ۔ لیکن عام طورپر یہ لوگ زندگی میں سمجھوتا نہیں کرتے۔ کبھی بھی دوسرے کا پوائنٹ نہیں سمجھتے ، البتہ دوسروں سے امیدیں ضرورلگاتے ہیں ۔ اپنی چیزوں کے معاملے میں کافی حساس ہوتے ہیں۔ انھیں اس معاملے میں سوچنا چاہیئے۔
ملکہ برطانیہ میں یہ تمام خوبیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

 
 
مشہورثور شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
ڈیوڈ بیکھم
کارل مارکس
جنرل ایوب خان
سگمنڈ فرائیڈ
سقراط
فلورنس نائٹ انگیل (نرسنگ کی بانی)
 
مشہورثور شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
جنرل ایوب خان
سقراط
کارل مارکس
ڈیوڈ بیکھم
سگمنڈ فرائیڈ
فلورنس نائٹ انگیل (نرسنگ کی بانی)


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

نور جہاں کا بُرج
اصل نام اللہ رکھی وسائی ہے۔ ملکہ ترنم کے لقب سے نوازی گئیں کیونکہ انکی آواز نے ہر شخص کے دل کو چھوا۔ گانے کا جو انداز میڈم نور جہاں کے پاس تھا وہ آج کے کسی بھی گلوکار کے پاس نہیں۔ قصور میں پیدا ہونے والی یہ عام سی لڑکی تھی لیکن 9 سال کی عمر میں ہی انھوں نے اپنی آواز کے جوہر دکھانے شروع کر دیے تھے کیونکہ ان کی فیملی میوزک سے وابستہ تھی۔ برصغیر کی ماضی کی ایک مشہور گلوکارہ نے اس نوجوان لڑکی کا ٹیلنٹ دیکھ کر اس کا نام بے بی نورجہاں رکھ دیا۔ انکی سلک کی ساڑیاں، آنکھوں کا گہرا میک اپ، بالوں کا منفردسٹائل نہایت ہر دلعزیز تھے۔ ان سا ہنر اور فیشن اُس زمانے میں کسی اورکے پاس نہیں تھا۔
مشہور افسانہ نگار سعادت حسن منٹو سے کسی نے نورجہاں کا تعارف یوں کروایا گیا کہ منٹو یہ نور ہے، نورجہاں ہے، سرور جہاں ہے۔ خدا کی قسم ایسی آواز پائی ہے کہ اگر جنت کی خوش الحان سے خوش الحان حور بھی اس کی آواز سن لے تو اِسے سیندور کھلانے زمین پر اتر آئے۔ میڈم صاحبہ نے اردو، پنجابی، سرائیکی اور ہندی میں 10000 سے زائد گانے ریکارڈ کروائے۔ جنوبی ایشیاء کی مشہور ترین شخصیات میں انکا شمار ہوتا ہے۔ انکی آواز نے سرحدوں کے پار جا کر لوگوں کے دل جیتے۔ وطن سے محبت میں اتنی سرشار تھی کہ انھوں نے سپاہیوں کے لیے بھی کئی نغمے گائے۔ پاکستان کی پہلی خاتون فلم ڈائریکٹر ہونے کا شرف بھی انھی کو حاصل ہوا۔ انھوں نے ایکٹنگ، ڈائریکشن اور گلوکاری ساتھ ساتھ جاری رکھی۔ نورجہاں نے دو شادیاں کیں مگر دونوں طلاق پر ختم ہوئیں۔
2000ء میں انکی صحت کافی خراب ہو گئی۔ کافی عرصہ بیڈ پر رہیں اور پھر 27 ویں رمضان المبارک کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے کراچی میں انکی وفات ہوئی۔ صدرِ پاکستان پرویز مشرف نےسرکاری اعزاز کے ساتھ میت لاہور لے جا کر تدفین کا اعلان کیا۔ لیکن نورجہاں کی فیملی کی خواہش کے مطابق 27 رمضان کی ہی رات کو کراچی میں ان کی تدفین کر دی گئی۔ نمازِ جنازہ میں چار لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔ ان کی بیٹی ظل ہما بھی سنگر تھیں، ان کا انتقال ہوچکا ہے۔ ظل ہما کے بیٹے احمد علی بٹ مشہور سنگر اور ایکٹر ہیں۔ اس کے علاوہ نورجہاں کا پوتا سکندررضوی اور پوتی سونیا جہاں ایکٹر ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 21ستمبر 1926 (عمر74 سال)۔ مقام: قصور
آئیے ذرا نور جہاں کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج سنبلہ ہے۔ برج سنبلہ کے لوگوں میں وفاداری کا لیول بہت اوپر ہوتا ہے۔ یہ لوگ اپنے کام کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بھی وفادار ہوتے ہیں۔ رحمدل اور شفیق ہوتے ہیں۔ ہر کسی کی دلجوئی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ محنت کرنا تو انکی عادت ہوتی ہے ہر کام میں جان ڈال دیتے ہیں۔ لیکن ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہونا اور مطمئن نہ ہونا انکے لیے مسائل کھڑے کر دیتا ہے۔ انھیں ان باتوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
نور جہاں میں یہ تمام اوصاف واضح ہیں۔

 

ایشوریارائے کا بُرج
بولی وڈ کی وہ اداکارہ جن کی اداؤں سے لیکر صرف مسکراہٹ نے پوری دنیا میں دھوم مچائی ہے وہ صرف ایشوریا ہی ہیں۔ بہت سے لوگ ایش کے نا م سے بھی پکارتے ہیں۔ دنیا کی خوبصورت ترین خاتون جو کہ بولی وڈ کی جان رہی ہیں ، پڑھنا ذوالوجی چاہتی تھی کیونکہ میڈیسن کا شوق تھا۔ لیکن موڈلنگ میں کیریئر بنا نے کیلئے سب کچھ چھوڑ دیا۔ ویسے تو یہ پیدائشی خوبصورت ہیں لیکن اپنی خوبصورتی کو بر قرار رکھنے کیلئے یہ کھانا بہت کم کھاتی ہیں۔ جب بھی بھوک لگے پھل کھا لیتی ہیں۔ مطلب اگر آپ بھی انکے جیسے بننا چاہتے ہیں تو پھل کھانا شروع کر دیں،ہو سکتا ہے معجزہ ہو ہی جائے۔
انکے عاشق دینا بھر میں ہیں ،لیکن ابھیشک بچن وہ خوش نصیب آدمی ہیں جنھیں انکا ساتھ نصیب ہوا۔ شادی سے پہلے سلمان خان کیساتھ تعلق میں رہیں اور وہ ان پر جان تک نچھاور کرنے کو تیار تھے، لیکن ان دونوں کی راہیں مل نہ پائیں۔ اب ایک بچی کی ماں ہیں لیکن بڑی خوفناک ماں ہیں۔ اپنی بچی کے معاملے میں بڑی پروٹیکٹو ہیں ۔لڑ پڑتی ہیں ، اگر کوئی ہاتھ بھی لگا دے۔ اتنی بڑی سٹار ہونے کے باوجود محترمہ اپنے شوہر کیلئے خود کھانا پکانا پسند کرتی ہیں۔ نوکروں سے کبھی نہیں بنواتیں۔ کتابیں پڑھنا انھیں بہت پسند ہے اور خود پر لکھا ہر آرٹیکل پڑھتی ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ایشوریا رائے کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 1 نومبر 1973 (عمر 44 سال)۔ مقام: منگلور، انڈیا
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج عقرب ہے۔ برج عقرب کے لوگ سچے دوست ہوتے ہیں۔ یہ لوگ دوستی میں ہر حد پار کر جاتے ہیں، چاہے کتنی ہی مشکل سہنی پڑے۔ یعنی بہت جوشیلے ہوتے ہیں لیکن غصے کے تیز ہونے کی وجہ سے یہ لوگ مار دھاڑ میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں، جو کہ انکے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ انھیں غصے اور حسد پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
ایشوریا رائے میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !