بُرج ثورکی مشہور شخصیات
ولیم شیکسپیئر
انگریزی زبان کے آج تک کے سب سے بڑے رائٹر ہیں۔ انگلش زبان شیکسپیئر کے بغیر نا مکمل سمجھی جا تی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا ڈرامہ نگار بھی انہیں مانا جاتا ہے۔ انہیں انگلینڈ کے قومی شاعر کا درجہ بھی حاصل ہے۔ لیکن یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ رائٹر ہونے کے علاوہ یہ بزنس مین اور ایکٹر بھی تھے۔ اپنے بہت سے ڈراموں میں انھوں نے خود پر فارم کیا۔ اتنے بڑے ڈرامہ نگار ہونے کے باوجود شیکسپیئر نے نہ خود کوئی بڑی ڈگری لے رکھی تھی، نہ انکے والدین نے اور نہ ہی انکے بچوں نے۔ شیکسپیئر کبھی اپنے نام کے صحیح سپیلنگ یاد نہ کر پائے، سپیلنگ کے معاملے میں ذرا کمزور تھے۔
شیکسپیئر کی شادی 8 سال بڑی عمر کی لڑکی سے ہوئی، اس وقت شیکسپیئر کی عمر صرف 18 سال تھی۔ انکے سٹیج ڈراموں میں کسی خاتون نے پر فارم نہیں کیا کیونکہ ان دنون انگلینڈ میں خواتین کو سٹیج پرفارمنس دینے کی اجازت نہیں ہوا کرتی تھی، تمام کردار مرد ہی ادا کرتے تھے۔ شیکسپیئر ایک بڑی فیملی سے تعلق رکھتے تھے۔ انکے سات بہن بھائی تھے۔ ناں صرف ڈرامے بلکہ بہت سے الفاظ بھی شیکسپیئر کی طرف سے انگریزی زبان کو دیئے گئے، آپ کو یہ پڑھ کر حیرت ہو گی انگریزی زبان کو 1700 سے 3000 الفاظ ان کے دیے ہوئے ہیں۔ رومیو اینڈ جولیٹ ان کی مشہور تخلیق ہے جو کہ ایک ٹریجڈی سٹوری ہے۔
ہالی وڈ کی ابتدائی فلمیں شیکسپیئرہی کے کرداروں سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھیں۔ دنیا بھر میں اب تک شیکسپیئر کے ڈراموں پر مبنی کوئی 420 فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔ کسی اور رائٹر کو اتنا نہیں فلمایا گیا، جتنا کہ شیکسپیئر کو۔ شیکسپیئر کی مقبولیت میں مستقبل میں بھی کوئی کمی آتی دکھائی نہیں دیتی۔ کیونکہ ان کے زندگی، موت، نفرت، محبت ، نیکی اور بدی کے موضوعات ہردور میں، ہر ملک میں اور ہر ثقافت میں ہمیشہ موجود رہے ہیں۔ انہوں نے انقلابیوں اوردانشوروں کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ عام عوام کو بھی متاثر کیا۔ یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 26اپریل 1564 (عمر52 سال)۔ مقام: انگلینڈ
آئیے ذرا ولیم شیکسپیئر کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
برج ثور کے لوگوں کی بات کی جائےتو انھیں قدرت نے آرٹسٹک ذہنیت سے نوازا ہوتا ہے۔ ان پر کبھی بھی بھروسہ کیا جائے یہ اسکی لاج ضرور رکھتے ہیں۔ سب کے ساتھ وفاداری سے چلتے ہیں۔ لیکن انکا نقطہ نظر ذراتنگ ہوتا ہے۔ ہر چیز کو اپنی نظر سے دیکھتے ہیں۔ چاہے وہ زاویہ ٹھیک ہو یا ناں۔ انھیں دوسروں کو بھی تھوڑا سمجھنا چاہیئے۔
ولیم شیکسپیئر میں یہ تمام خوبیا ں موجود ہیں۔
مشہورثور شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
ڈیوڈ بیکھم
کارل مارکس
جنرل ایوب خان
سگمنڈ فرائیڈ
سقراط
فلورنس نائٹ انگیل (نرسنگ کی بانی)
بُرج ثور (Taurus)
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز
مہدی حسن کا بُرج
شہنشاہ غزل کے نام سے مشہورمہدی حسن لازوال شہرت رکھتے ہیں۔ پورا بر صغیر انکی غزلوں کو آج بھی اتنے ہی شوق سے سنتا ہے جتنا سالوں پہلے۔ مہدی حسن خان صاحب کا تعلق بھارت سے تھا لیکن تقسیم ہند کے بعد سرگودھا آبسے۔ انہوں نے اپنی خوبصورت آواز سے غزل گائیکی کو دنیا بھر میں متعارف کروادیا۔ بھارت کی ممتاز گلوکارہ لتا منگیشکر نے مہدی حسن کی آواز کو بھگوان کی آواز سے منسوب کیا تھا۔ خان صاحب نے 8 سال کی عمر میں ہی اپنی پہلی پبلک پرفارمنس دی جو کہ کما ل تھی۔
سائیکل، گاڑیوں اور ٹریکٹر کے مکینک بھی تھے یہ کام انھوں نے کافی عرصہ کیا تا کہ کوئی ذریعہ معاش تو ہو ۔۔۔ لیکن ساتھ ساتھ گانے کی پریکٹس بھی روز کیا کرتے تھے وہ نہیں چھوڑی۔ کافی جدوجہد کے بعد ریڈیو سے انکو پہلا بریک تھرو ملا اور انکی گائی ہوئی غزل نے نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے لوگوں کو بھی اپنا گرویدہ کر لیا۔ انکی غزلوں کی ادائیگی اور انداز اتنا تسکین بخش ہےکہ کئی بار سننے کے بعد بھی دل نہیں بھرتا۔ سنتوش کمار، وحید مراد اور محمد علی سے لیکر ندیم اور شاہد تک ہر ہیرو پر ان کے گانے پکچرائز ہوئے۔ جبکہ ایک فلم میں انہوں نے خود ایکٹنگ بھی کی۔
خان صاحب نے دنیا بھر کے دورے کیے۔ نیپال کے شہنشاہ ان کے احترام میں کھڑے ہو جاتے تھے اور انکی کئی غزلیں شہنشاہ کو زبانی یاد تھیں۔ پاکستانی حکمران بھی ان کے عقیدت مند تھے اور انہیں کئی ایوارڈز سے نوازا۔ انکی فیملی بہت بڑی ہے دو شادیاں کیں جن میں سے 14 بچے ہیں خان صاحب کے۔ 2012 ء میں خان صاحب کی وفات کے بعد پاکستان نے بہت بڑا سرمایہ کھو دیا۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 18جولائی 1934 (عمر84 سال)۔ مقام: بھارت
آئیے ذرا مہدی حسن کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج سرطان ہے۔ برج سرطان کے لوگوں میں کچھ نمایاں خصوصیات ہیں جو کہ انکی شخصیت کو چار چاند لگا دیتی ہیں جیسا کہ وطن اور فیملی سے محبت، مضبوط ہونا، حساس ہونا، ہمدرد ہونا وغیرہ۔ اپنی انہی خصوصیات کیوجہ سے یہ ہر دل میں گھر کر جاتے ہیں۔ لیکن یہ اتنے موڈی ہوتے ہیں کہ انکی کسی حرکت کا پہلے سے اندازا لگانا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اپنے عزیزوں کی طرف کچھ زیادہ ہی محتاط رہتے ہیں۔ اگر یہ منفی عادات پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو انکے بے شمار مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
مہدی حسن صاحب میں یہ اوصاف نمایا ں ہیں۔
فلمسٹارعامر خان کا بُرج
عامر خان کا پورا نام عامرحسین خان ہے۔ بالی وڈ میں عامر خان ایک بہت بڑا نام ہے۔ عامر خان کو ہر کردار میں جلد ہی ڈھل جانے کی وجہ سے مسٹر پرفیکشنسٹ (Mr. Perfectionist) کہا جاتا ہے۔ عامر خان پہلے ہی ایک کامیاب اداکار تھے لیکن ’’تھری ایڈیٹس‘‘ اور’’ پی کے‘‘ فلموں نے ان کو چار چاند لگا دیئے۔ یہ ایک معمولی خاندان میں پیدا ہوئے۔ گھر یلو حالات کی وجہ سے والدین ان کو پڑھا لکھا کر کچھ بنانا چاہتے تھے۔ عامر خان کےایک انکل فلم انڈسٹری میں پہلے سے موجود تھے اور انھوں نے ہی عامرخان کو فلم انڈسٹری میں انٹری دلوائی۔ عامر خان کی پہلی فلم ’’قیامت سے قیامت تک‘‘ تھی جس کے اشتہارات انھوں نے خود رکشوں پر لگائے اور لوگوں کو ساتھ ساتھ بتایا کہ میں اس فلم میں ہیرو ہوں اور یہ فلم بہت ہٹ بھی ہوئی۔
یہ موصوف خودتو مشہور ہیں ہی لیکن ساتھ میں ان کی کچھ عجیب حرکات بھی مشہور ہیں۔ جیسے کہ ان کو نہانا بالکل پسند نہیں ہے۔ اس کے علاوہ مذاق میں بھی بہت آگے ہیں۔ ایک دفعہ یہ فلمسٹار مادھوری کا ہاتھ پڑھنے لگے اور ایک دم سے ان کے ہاتھ پہ تھوک پھینک کر بھاگ گئے۔ مادھوری ہاکی اٹھا کر ان کا پیچھا کرنے لگیں مگر یہ ہاتھ نہ آئے۔اپنی مذاق کرنے کی عادت کی وجہ سے وہ فلمسٹار جوہی چاولہ سے بھی اسی طرح تعلقات خراب کر بیٹھے تھے۔
عامر خان کی شادی رینا دتہ سے 1986 میں ہوئی اور یہ وہ دن تھا جس دن پاکستانی کرکٹر جاوید میاں داد نے آخری گیند پر مشہور چھکا لگا کر پاکستان کو شارجہ کپ جتوا دیا تھا۔ بہرحال عامر خان نے دوسری شادی کرن راؤ سے کی اور ان کی ایک بیٹی ارا خان اور دو بیٹے، آزاد راؤ خان اور جنید خان ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا عامر خان کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کے بُرج کا حال اور ان کی کامیابی کا راز جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 14 مارچ 1965 (عمر 52 سال)۔ مقام: ممبئی، انڈیا
تاریخ پیدائش کے لحاظ سے عامر خان کا بُرج حوت (Pisces) ہے۔ بُرج حوت والے بڑے دل والے ہوتے ہیں اور ان کے پاس دوسروں کو دینے کے لیے بے پناہ محبت ہوتی ہے۔ یہ ہمیشہ بہترین لوگوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ دوسروں کی بات سچے دل سے سنتے ہیں۔ اپنی ضرورت پر دوسروں کی ضرورت کو فوقیت دیتے ہیں اور یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔
عامر خان کی شخصیت میں یہ تمام خوبیاں واضح ہیں۔