بُرج سرطان کی مشہور شخصیات
مہدی حسن
شہنشاہ غزل کے نام سے مشہورمہدی حسن لازوال شہرت رکھتے ہیں۔ پورا بر صغیر انکی غزلوں کو آج بھی اتنے ہی شوق سے سنتا ہے جتنا سالوں پہلے۔ مہدی حسن خان صاحب کا تعلق بھارت سے تھا لیکن تقسیم ہند کے بعد سرگودھا آبسے۔ انہوں نے اپنی خوبصورت آواز سے غزل گائیکی کو دنیا بھر میں متعارف کروادیا۔ بھارت کی ممتاز گلوکارہ لتا منگیشکر نے مہدی حسن کی آواز کو بھگوان کی آواز سے منسوب کیا تھا۔ خان صاحب نے 8 سال کی عمر میں ہی اپنی پہلی پبلک پرفارمنس دی جو کہ کما ل تھی۔
سائیکل، گاڑیوں اور ٹریکٹر کے مکینک بھی تھے یہ کام انھوں نے کافی عرصہ کیا تا کہ کوئی ذریعہ معاش تو ہو ۔۔۔ لیکن ساتھ ساتھ گانے کی پریکٹس بھی روز کیا کرتے تھے وہ نہیں چھوڑی۔ کافی جدوجہد کے بعد ریڈیو سے انکو پہلا بریک تھرو ملا اور انکی گائی ہوئی غزل نے نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے لوگوں کو بھی اپنا گرویدہ کر لیا۔ انکی غزلوں کی ادائیگی اور انداز اتنا تسکین بخش ہےکہ کئی بار سننے کے بعد بھی دل نہیں بھرتا۔ سنتوش کمار، وحید مراد اور محمد علی سے لیکر ندیم اور شاہد تک ہر ہیرو پر ان کے گانے پکچرائز ہوئے۔ جبکہ ایک فلم میں انہوں نے خود ایکٹنگ بھی کی۔
خان صاحب نے دنیا بھر کے دورے کیے۔ نیپال کے شہنشاہ ان کے احترام میں کھڑے ہو جاتے تھے اور انکی کئی غزلیں شہنشاہ کو زبانی یاد تھیں۔ پاکستانی حکمران بھی ان کے عقیدت مند تھے اور انہیں کئی ایوارڈز سے نوازا۔ انکی فیملی بہت بڑی ہے دو شادیاں کیں جن میں سے 14 بچے ہیں خان صاحب کے۔ 2012 ء میں خان صاحب کی وفات کے بعد پاکستان نے بہت بڑا سرمایہ کھو دیا۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 18جولائی 1934 (عمر84 سال)۔ مقام: بھارت
آئیے ذرا مہدی حسن کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
برج سرطان کے لوگوں میں کچھ نمایاں خصوصیات ہیں جو کہ انکی شخصیت کو چار چاند لگا دیتی ہیں جیسا کہ وطن اور فیملی سے محبت، مضبوط ہونا، حساس ہونا، ہمدرد ہونا وغیرہ۔ اپنی انہی خصوصیات کیوجہ سے یہ ہر دل میں گھر کر جاتے ہیں۔ لیکن یہ اتنے موڈی ہوتے ہیں کہ انکی کسی حرکت کا پہلے سے اندازا لگانا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اپنے عزیزوں کی طرف کچھ زیادہ ہی محتاط رہتے ہیں۔ اگر یہ منفی عادات پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو انکے بے شمار مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
مہدی حسن صاحب میں یہ اوصاف نمایا ں ہیں۔

 
 
مشہورسرطان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
فلمسٹار ندیم
حضرت مجدد الف ثانی
راک فیلر (سب سے امیر تاجر)
دلائی لامہ
سائنسدان ٹیسلہ
مشہورسرطان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
حضرت مجدد الف ثانی
دلائی لامہ
فلمسٹار ندیم
سائنسدان ٹیسلہ
راک فیلر (سب سے امیر تاجر)


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

گلوکارہ شکیرا کا بُرج
شکیرا برِاعظم جنوبی امریکہ کے ملک کولمبیا کی پہلی سنگر ہیں جو کہ شہرت کے ساتویں آسمان پہ ہیں۔ انھوں نے بہت سے گانے گائے لیکن فٹ بال ورلڈ کپ کے موقع پر واکا واکا نے جو بلندی دی ، وہ بے مثال ہے۔ شکیرا کے نام کا مطلب شکر گزار ہے جو کہ انھیں خود بہت پسند ہے۔ کافی ساری زبانیں بول لیتی ہیں جیسے کہ عربی، فرنچ، انگریزی، اٹالین۔ انکی فیملی ہی اتنی بڑی ہے کہ سبھی سے کچھ نہ کچھ سیکھ لیا انھوں نے۔ دادی ماں سے بیلے ڈانس سیکھا ۔ ساتھ ہی ساتھ شکیرا نہایت ذہین بھی ہیں، انکا آئی کیو 140 ریکار ڈ کیا گیا ہے۔۔ ۔ جی بالکل ! 140۔ جبکہ ایک عام انسان کا آئی کیو 90 سے 110 کے درمیان ہوتا ہے۔شکیرا اگر پروفیسر یا سائنسدان ہوتیں تو بھی بہت ترقی کرتیں۔
13 سال کی عمر میں شکیرا نے اپنی آواز کا جادو پہلی بار بکھیرا ، جو تیس سال گزرنے کے بعد بھی ویسا ہی ہے۔ شکیرا کو ٹینس، گالف، باسکٹ بال اور سوئمنگ انتہائی پسند ہیں۔ کہیں بھی جانا ہو،انکا آل ٹائم فیورٹ کلر بلیک ہے ۔ اپنے تین کتوں سے انکو بہت لگاؤ ہے ۔ہر وقت انکے ساتھ رہنا پسند کرتی ہیں۔ انھیں چاکلیٹ ہر وقت اور ہر طرح کی پسند ہے۔ محبت ایک ہی شخص سے کی، جو کہ کافی ڈرامائی اظہار تھا ، فٹ بالر جیرارڈ کی طر ف سے، جسے شکیرا نے قبو ل بھی کیا۔ اب ان دونوں کے دو بچے ہیں اور بہت اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا شکیرا کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 2 فروری 1977 (عمر 41سال)۔ مقام: کولمبیا، جنوبی امریکہ
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج دلو ہے۔ برج دلو کے لوگ تر قی پسند ہوا کرتے ہیں ۔انھیں آگے بڑھتے رہنے کی تڑپ سونے ہی نہیں دیتی ۔ ان لوگوں میں بناوٹ نہیں ہوتی۔ جیسے اندر سے ہوتے ہیں، ویسے ہی باہر سے بھی ہوتے ہیں۔ کسی پہ انحصار کرنا انکی فطرت میں شامل نہیں ہے۔ انکی کمزوریوں میں جذباتی ہو جانا، اپنے غصے پہ قابو نہ کرنا اور ذرا سا بھی سمجھوتا نہ کرنا، شامل ہیں۔ اگر ان سب پہ کنٹرول ہو جائے تو یہ لوگ بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔
یہ تمام خصو صیات شکیرا میں موجود ہیں۔

 

اشفاق احمد کا بُرج
اشفاق احمد پاکستان کے نامور افسانہ نگار، ڈرامہ نگار اور نثر نگار ہیں۔ ادب کی دنیا میں انکی خدمات قابل ستائش ہیں۔ انکی تحریریں بھٹکے ہوئے انسانوں کیلئے بھی راہ راست کا سبب ہیں۔ انکے ڈرامے اور ناول ریڈیو اور ٹی وی دونوں ہی کی زینت بنے ہیں۔ ہجرت کے بعد پاکستان آگئے۔ ہجرت کے دوران اشفاق صاحب اعلان کرنے کا کام کرتے تھے اور اسی وجہ سے انھیں ریڈیو آزاد کشمیر میں نوکری دے دی گئی۔ انکی آواز اتنی اچھی تھی کہ لوگ بڑے شوق سے سنتے تھے۔
گورنمنٹ کالج لاہور میں اردو لٹریچر پڑھا۔ کالج میں بانو قدسیہ انکی کلاس فیلو تھی اور وہیں اشفاق صاحب نے فیصلہ کر لیا کہ عمر بھر کے ساتھ کیلئے بانو ہی چاہیئے۔ بانو بھی کہانیاں لکھتی تھی اور یہ بھی، دونوں کی جوڑی ایک دم فٹ تھی۔ اشفاق صاحب کو بانو کا دل جیتنے کیلئے کئی جتن کرنے پڑے، کیونکہ بانو عام لڑکیوں جیسی تو تھی نہیں۔
انہوں نے روم جا کروہاں کی یونیورسٹی میں بھی اردو پڑھائی۔ اٹلی میں اردو نیوز کاسٹر کی خدمات بھی انجام دیں۔ انکی خدمات کی وجہ سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ اشفاق احمد اب دنیا میں نہیں رہے، مگر ان کی تحریریں نوجوان نسل کیلئے آج بھی سبق آموز ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 22 اگست 1925ء۔ مقام: برٹش انڈیا
آئیے ذرا اشفاق احمد کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج اسد ہے۔ برج اسد کے لوگوں میں عام لوگوں سے زیادہ ہنر پائے جاتے ہیں یہ اپنی ذات کو جانچنے میں کمال رکھتے ہیں۔ انکا وقار ہر کام میں نظر آتا ہے جس کام میں ہاتھ ڈالتے ہیں اسے سونا کر دیتے ہیں۔ لیکن بس انکی تیزی انکے لیے پریشانیوں کا باعث بنتی ہے۔ اگر یہ جلد بازی چھوڑ دیں تو کیا ہی بات ہے۔
اشفاق ا حمد میں یہ تمام عادات نمایاں ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !