بُرج سرطان کی مشہور شخصیات
لیڈی ڈیانا
لیڈی ڈیانا برطانوی شہزادہ چارلس کی پہلی بیوی اور پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی ماں تھی۔ ڈیاناکی فیملی کے برطانیہ کے شاہی خاندان کے ساتھ کئی نسلوں سے تعلقات تھے۔ بچپن میں ہی ڈیانا کے والدین کی طلاق ہو گئی جس کی وجہ سے ڈیانا کو مشکل دن دیکھنے پڑے اور اس کا بچپن ناخوشگوار حالات میں گزرا۔ او لیول کے امتحان میں دو بار فیل ہوئی لیکن خدمت خلق کے شعبے میں اسے سکول سے ایوارڈ ملا۔ اسے پیانو بجانے اور سوئمنگ کا بہت شوق تھا۔ ڈیانا نے شروع میں کم تنخواہ پر نوکریاں بھی کیں، کبھی سکول میں تو کبھی ڈانسنگ اکیڈمی میں اور کبھی کسی ہوٹل میں۔
سولہ سال کی عمر میں ڈیانا پہلی بار شہزادہ چارلس سے ملی۔ اس وقت شہزادہ ڈیانا کی بڑی بہن سے ملنے آیا تھا۔ شہزادہ نے اسے دیکھ کر اپنی دلہن بنانے کا ارادہ کرلیا۔ 19 سال کی عمر میں اسکا رشتہ پرنس چارلس سے جوڑ دیا گیا ۔ اس کی شادی کا جوڑا آج تک کی تاریخ کا سب سے لمبا جو ڑا تھا جسکی لمبائی 25 فٹ تھی۔ شادی کرتے وقت شاہی خاندان کا رواج تھا کہ بیوی وعدہ کرتی تھی کہ ہمیشہ خاوند کے پیچھے چلے گی ، لیکن ڈیانا نے یہ شر ط کٹوا دی۔ پہلی بار کسی جوڑی نے یہ رسم بدلی ۔
ڈیانا عوام میں اپنی ملنساری اور عاجزی کیوجہ سے بہت مشہور تھی کیونکہ یہ لوگوں کی مدد کیلئے ہر حد پار کر جاتی تھی، اپنے کپڑے تک بیچ کر چیرٹی کر دیا کرتی تھی۔ ڈیانا کی ایک بہت اچھی عادت یہ بھی تھی کہ کوئی اس کے ساتھ ذرا سی بھی نیکی کرتا تویہ اسے تھینک یو نوٹ ضرور بھیجا کرتی تھی۔ اور یہی عادت اس نے اپنے بیٹوں میں بھی منتقل کی۔ پرنس چارلس کے اپنی گرل فرینڈ کمیلا سے بڑھتے ہوئے تعلقات کی وجہ سے نوجوانی میں ہی ڈیانا اور چارلس میں طلاق ہوگئی۔ڈیانا سے ہر رائل ہائنس کا خطاب واپس لے لیاگیا، البتہ ویلز کی شہزادی کا خطاب اس کے پاس رہنے دیا گیا۔ طلاق کے ایک سال بعد1997ء میں ڈیانا ایک ٹریفک ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہو گئی۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 1جولائی1961 (عمر36 سال) ۔ مقام: انگلینڈ
آئیے ذرا لیڈی ڈیانا کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
برج سرطان کے لوگوں میں قدرت نے انسانیت کا جذبہ رکھا ہوتا ہے۔ یہ کافی ہمدرد ہوتے ہیں۔ وطن اور گھر سے محبت کرتے ہیں اور کافی حساس بھی ہوتے ہیں۔ لیکن انھیں غصہ جلدی آتا ہے۔ شک کرنے کی عادت بھی رکھتے ہیں اور اپنے پیاروں کے معاملے میں کافی محتاط رہتے ہیں۔موڈی اور جذباتی بھی ہوتے ہیں۔ انہیں زیادہ شکی نہیں ہونا چاہیے۔
لیڈی ڈیانا میں یہ تمام خوبیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

 
 
مشہورسرطان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
فلمسٹار ندیم
حضرت مجدد الف ثانی
راک فیلر (سب سے امیر تاجر)
دلائی لامہ
سائنسدان ٹیسلہ
مشہورسرطان شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
حضرت مجدد الف ثانی
دلائی لامہ
فلمسٹار ندیم
سائنسدان ٹیسلہ
راک فیلر (سب سے امیر تاجر)


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

نور جہاں کا بُرج
اصل نام اللہ رکھی وسائی ہے۔ ملکہ ترنم کے لقب سے نوازی گئیں کیونکہ انکی آواز نے ہر شخص کے دل کو چھوا۔ گانے کا جو انداز میڈم نور جہاں کے پاس تھا وہ آج کے کسی بھی گلوکار کے پاس نہیں۔ قصور میں پیدا ہونے والی یہ عام سی لڑکی تھی لیکن 9 سال کی عمر میں ہی انھوں نے اپنی آواز کے جوہر دکھانے شروع کر دیے تھے کیونکہ ان کی فیملی میوزک سے وابستہ تھی۔ برصغیر کی ماضی کی ایک مشہور گلوکارہ نے اس نوجوان لڑکی کا ٹیلنٹ دیکھ کر اس کا نام بے بی نورجہاں رکھ دیا۔ انکی سلک کی ساڑیاں، آنکھوں کا گہرا میک اپ، بالوں کا منفردسٹائل نہایت ہر دلعزیز تھے۔ ان سا ہنر اور فیشن اُس زمانے میں کسی اورکے پاس نہیں تھا۔
مشہور افسانہ نگار سعادت حسن منٹو سے کسی نے نورجہاں کا تعارف یوں کروایا گیا کہ منٹو یہ نور ہے، نورجہاں ہے، سرور جہاں ہے۔ خدا کی قسم ایسی آواز پائی ہے کہ اگر جنت کی خوش الحان سے خوش الحان حور بھی اس کی آواز سن لے تو اِسے سیندور کھلانے زمین پر اتر آئے۔ میڈم صاحبہ نے اردو، پنجابی، سرائیکی اور ہندی میں 10000 سے زائد گانے ریکارڈ کروائے۔ جنوبی ایشیاء کی مشہور ترین شخصیات میں انکا شمار ہوتا ہے۔ انکی آواز نے سرحدوں کے پار جا کر لوگوں کے دل جیتے۔ وطن سے محبت میں اتنی سرشار تھی کہ انھوں نے سپاہیوں کے لیے بھی کئی نغمے گائے۔ پاکستان کی پہلی خاتون فلم ڈائریکٹر ہونے کا شرف بھی انھی کو حاصل ہوا۔ انھوں نے ایکٹنگ، ڈائریکشن اور گلوکاری ساتھ ساتھ جاری رکھی۔ نورجہاں نے دو شادیاں کیں مگر دونوں طلاق پر ختم ہوئیں۔
2000ء میں انکی صحت کافی خراب ہو گئی۔ کافی عرصہ بیڈ پر رہیں اور پھر 27 ویں رمضان المبارک کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے کراچی میں انکی وفات ہوئی۔ صدرِ پاکستان پرویز مشرف نےسرکاری اعزاز کے ساتھ میت لاہور لے جا کر تدفین کا اعلان کیا۔ لیکن نورجہاں کی فیملی کی خواہش کے مطابق 27 رمضان کی ہی رات کو کراچی میں ان کی تدفین کر دی گئی۔ نمازِ جنازہ میں چار لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔ ان کی بیٹی ظل ہما بھی سنگر تھیں، ان کا انتقال ہوچکا ہے۔ ظل ہما کے بیٹے احمد علی بٹ مشہور سنگر اور ایکٹر ہیں۔ اس کے علاوہ نورجہاں کا پوتا سکندررضوی اور پوتی سونیا جہاں ایکٹر ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 21ستمبر 1926 (عمر74 سال)۔ مقام: قصور
آئیے ذرا نور جہاں کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج سنبلہ ہے۔ برج سنبلہ کے لوگوں میں وفاداری کا لیول بہت اوپر ہوتا ہے۔ یہ لوگ اپنے کام کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بھی وفادار ہوتے ہیں۔ رحمدل اور شفیق ہوتے ہیں۔ ہر کسی کی دلجوئی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ محنت کرنا تو انکی عادت ہوتی ہے ہر کام میں جان ڈال دیتے ہیں۔ لیکن ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہونا اور مطمئن نہ ہونا انکے لیے مسائل کھڑے کر دیتا ہے۔ انھیں ان باتوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
نور جہاں میں یہ تمام اوصاف واضح ہیں۔

 

ایشوریارائے کا بُرج
بولی وڈ کی وہ اداکارہ جن کی اداؤں سے لیکر صرف مسکراہٹ نے پوری دنیا میں دھوم مچائی ہے وہ صرف ایشوریا ہی ہیں۔ بہت سے لوگ ایش کے نا م سے بھی پکارتے ہیں۔ دنیا کی خوبصورت ترین خاتون جو کہ بولی وڈ کی جان رہی ہیں ، پڑھنا ذوالوجی چاہتی تھی کیونکہ میڈیسن کا شوق تھا۔ لیکن موڈلنگ میں کیریئر بنا نے کیلئے سب کچھ چھوڑ دیا۔ ویسے تو یہ پیدائشی خوبصورت ہیں لیکن اپنی خوبصورتی کو بر قرار رکھنے کیلئے یہ کھانا بہت کم کھاتی ہیں۔ جب بھی بھوک لگے پھل کھا لیتی ہیں۔ مطلب اگر آپ بھی انکے جیسے بننا چاہتے ہیں تو پھل کھانا شروع کر دیں،ہو سکتا ہے معجزہ ہو ہی جائے۔
انکے عاشق دینا بھر میں ہیں ،لیکن ابھیشک بچن وہ خوش نصیب آدمی ہیں جنھیں انکا ساتھ نصیب ہوا۔ شادی سے پہلے سلمان خان کیساتھ تعلق میں رہیں اور وہ ان پر جان تک نچھاور کرنے کو تیار تھے، لیکن ان دونوں کی راہیں مل نہ پائیں۔ اب ایک بچی کی ماں ہیں لیکن بڑی خوفناک ماں ہیں۔ اپنی بچی کے معاملے میں بڑی پروٹیکٹو ہیں ۔لڑ پڑتی ہیں ، اگر کوئی ہاتھ بھی لگا دے۔ اتنی بڑی سٹار ہونے کے باوجود محترمہ اپنے شوہر کیلئے خود کھانا پکانا پسند کرتی ہیں۔ نوکروں سے کبھی نہیں بنواتیں۔ کتابیں پڑھنا انھیں بہت پسند ہے اور خود پر لکھا ہر آرٹیکل پڑھتی ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ایشوریا رائے کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 1 نومبر 1973 (عمر 44 سال)۔ مقام: منگلور، انڈیا
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج عقرب ہے۔ برج عقرب کے لوگ سچے دوست ہوتے ہیں۔ یہ لوگ دوستی میں ہر حد پار کر جاتے ہیں، چاہے کتنی ہی مشکل سہنی پڑے۔ یعنی بہت جوشیلے ہوتے ہیں لیکن غصے کے تیز ہونے کی وجہ سے یہ لوگ مار دھاڑ میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں، جو کہ انکے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ انھیں غصے اور حسد پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
ایشوریا رائے میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !